ممبئی : ممبئی میٹرو فیز 3 میں میٹرو شیڈ بنانے کے لئے راستے پر کھڑے درختوں کو کاٹا جا رہا ہے ۔اس کی مخالفت کرنے والے 75 سے زیادہ ماحولیات کارکنان کو حراست میں لیا گیا ہے ۔درختوں کی کٹائی کی مخالفت کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے بھی تبصرہ کیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ حکومت بننے کے بعد درختوں کا قتل کرنے والوں کو دیکھیں گے ۔
مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے لئے ووٹنگ سے پہلے ہی شیوسینا اور بھارتیہ جنتا پارٹی آمنے سامنے آگئی ہیں۔مہاراشٹر انتخابات میں بھلے ہی دونوں پارٹیاں ساتھ ہیں لیکن بیان بازیاں اب بھی جاری ہیں۔آرے میں درختوں کی کٹائی نے شیوسینا کواین ڈی اے کی قیادت کر رہی ہے بھارتی جنتا پارٹی(بی جے پی) کے خلاف محاذ کھولنے کا موقع دے دیا ہے۔اس دوران ادھو ٹھاکرے نے درختوں کو کاٹنے پر گہری ناراضگی ظاہر کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ آرے علاقے میں درختوں کو کاٹنے کا مسئلہ میرے لئے سب سے اہم ہے ۔آج جو کچھ بھی ہو رہا ہے، جو کچھ بھی ہو رہا تھا اور جو کچھ بھی مستقبل میں ہوگا، میں تفصیلی اور مکمل جانکاری لوں گا کہ صورتحال کیا ہے اور اس معاملے پر مضبوطی سے اور براہ راست بات کروں گا۔مہاراشٹر کے انتخابی ماحول کے درمیان ٹھاکرے نے کہا کہ آنے والی نئی حکومت ہماری ہوگی، اگر ہم اقتدار میں آتے ہیں، تو ہم آرے جنگل کے قاتلوں سے سب سے بہتر طریقے سے نمٹیں گے۔
بتادیں کہ یہ سب ہنگامہ جمعہ کی رات شروع ہو اجب ممبئی میٹرو سائٹ پر درختوں کو کاٹنے کا کام شروع کیا گیا ، اس کی مخالفت کرنے کے لئے لوگ وہا ںپہنچے اور نعرے بازی کرنے لگے ۔انہوں نے اس باؤنڈری میں بھی داخل ہونے کی کوشش کی جہاں درخت کا ٹے جارہے تھے ۔
در اصل درختوں کو کاٹنے کی کارروائی بامبے ہائی کورٹ کی جانب کے جمعہ کو دئیے گئے احکام کے بعد شروع ہوئی ۔ ممبئی کے آرے کالونی میں میٹرو شیڈ بنانے کے خلاف دائر چار درخواستوںپر جمعہ کو بامبے ہائی کورٹ نے سماعت سے انکار کردیا ہے۔
اس سے پہلے جسٹس ایس سی دھرمادھیکاری نے معاملے میں فوری سماعت کرنے سے انکار کر دیا تھا اور درخواست گزاروں سے بامبے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے رابطہ کرنے کو کہا تھا ۔انہوںنے درختوں کی کٹائی کے خلاف دائر عرضیوں پر سماعت سے انکار کردیا۔
ممبئی پولیس نے حالات کو دیکھتے ہوئے ممبئی کے آرے علاقے میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔پولیس نے کہا کہ جمعہ کی رات ہی 38 مظاہرین پر آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔وہیں، گرفتار کئے گئے کم سے کم 38 مظاہرین کے خلاف دفعہ 353، 332، 143 اور 149 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔احتجاج میں حصہ لینے والی شیوسینا لیڈر پرینکا چترویدی کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔