Latest News

جے این یو طلباء کا چھلکا درد ، پوچھا،''جب لاٹھی چارج کرنا تھا ، تو مارچ کی کیوں دی اجازت ؟

جے این یو طلباء کا چھلکا درد ، پوچھا،''جب لاٹھی چارج کرنا تھا ، تو مارچ کی کیوں دی اجازت ؟

نئی دہلی : فیس میں اضافے کے خلاف مظاہرہ کررہے طلباء پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا ۔ جے این ایو طلباء یونین  کے نائب صدر ساکیت مون نے بتایا کہ صدر جمہوریہ یونیورسٹی کے وزیٹر ہیں ۔ صدر جے این یو معاملے میں دخ کر کے ہوسٹل فیس میں اضافہ واپس لینے کو کہہ سکتے ہیں ۔ ہم سبھی صدر 'راشٹر پتی بھون' تک جاکر ان سے ملنے کا وقت مانگنے والے تھے ۔ 

PunjabKesari
طلباء کی پولیس سے ہوئی جھڑپیں
جے این یو طلباء یونین کی صدر آئیشی گھوش نے کہا کہ خواتین سمیت کئی طلباء کو پولیس نے حراست میں لیا۔ ہم پر حملے کئے گئے اور واپس لوٹنے کیلئے کہا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مانگیں نہیں مانی جاتیں اور فیس  پوری طرح واپس لینے کا اعلان نہیں کیا جاتا ، تب تک ہم یہاں سے نہیں ہٹیں گے ۔ طلباء نے پولیس کے ذریعے لاٹھی چارج کی تصویروں اور ویڈیوز کو سوشل میڈیا پر شیئر بھی کیا ۔ مظاہرے میں شامل شرییا گھوش نے دعویٰ کیا کہ احتجاج پر امن طریقے سے چل رہا تھا لیکن انہوں نے ہمیں روکا اور پھر ہم پر حملہ کیا ۔ 30 سے زیادہ طلباء زخمی ہوگئے ۔ اس سے پہلے جے این یو کے باہر صبح سے ہی بھاری تعداد میں پولیس اور نیم فوجی فورسز کی کمپنیوں کی تعینات کی گئی ۔ سبھی سڑکوں پر ٹریفک سہولات احتیاطاً روک دی گئی تھی ۔  طلباء سے پولیس نے یہ اپیل کی تھی کہ پر امن طریقے سے احتجاج کریں ۔ 

PunjabKesari
طلباء کو روکنے کیلئے 3 میٹرو سٹیشن اور کئی راستے کئے بند
افسروں نے جے این یو مارچ کے چلتے ادیوگ بھون ، لوک کلیان مارگ اور مرکزی سیکرٹریٹ میٹرو سٹیشنوں پر پیر کے روز مسافروں کے داخلے پر پابندی لگا دی تھی ۔ مظاہرے کی وجہ سے بابا گنگ ناتھ مارگ سے سروجنی نگر ڈپو ، افریقہ ایونیو ، سنت نگر ڈپو اور حیات لیلا ہوٹل تک ٹریفک بند کردیا گیا تھا ۔ ٹریفک کو لیلی ہوٹل  سے آئی این اے کی طرف موڑ دیا گیا تھا ۔ سینٹر فار سائنس اینڈ پالیٹیکل سٹڈیز کے معذور طلباء گوپال نے بتایا کہ طلباء نے کوئی غلط حرکت نہیں کی تھی وہ اپنا مارچ پر امن طریقے سے کررہے تھے لیکن پھر بھی پولیس نے ہمیں مارا ۔ سینٹر فار سائنس اینڈ پالیٹیکل سٹڈیز کے ہی طالب علم پریم نے بتایا کہ میرے دونوں پیروں میں لاٹھیاں ایک جوان نے ماری ، انہوں نے مجھے پکڑ کر گرا لیا اور ہاتھوں پیروں میں لاٹھیاں برسانے لگے ۔ ہم کوئی مجرم نہیں ہیں جو پولیس ہمارے ساتھ اتنی بربریت کے ساتھ پیش آرہی ہے ۔ 



Comments


Scroll to Top