National News

ایئر انڈیا کا حادثہ: ٹیک آف سے پہلے ہی بندکر دیے گئےفیول سوئچ ؟ امریکی رپورٹ میں بڑا انکشاف

ایئر انڈیا کا حادثہ: ٹیک آف سے پہلے ہی بندکر دیے گئےفیول سوئچ ؟ امریکی رپورٹ میں بڑا انکشاف

احمد آباد: 12 جون کو احمد آباد سے لندن جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز اے آئی-171 کے حادثے نے نہ صرف ملک بلکہ دنیا کو بھی ہلا کر رکھ دیا۔ اس حادثے میں 270 لوگوں کی موت ہو گئی، جن میں 241 مسافر اور 29 زمینی لوگ شامل تھے۔ اب اس ہولناک طیارہ حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ بھارت میں کسی بھی وقت جاری کی جا سکتی ہے، لیکن اس سے پہلے ہی امریکہ کی ایک بڑی میڈیا رپورٹ نے معاملے میں نیا موڑ لے لیا ہے۔
کیا ٹیک آف سے پہلے فیول کنٹرول سوئچ آف کر دیے گئے تھے؟
'وال اسٹریٹ جرنل' (ڈبلیو ایس جے) کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ معلوم ہوتا ہے کہ ٹیک آف کے وقت طیارے کے دونوں انجنوں میں فیول کنٹرول سوئچ آف تھے۔ یہی وجہ ہے کہ طیارہ رن وے سے نکلنے کے چند سیکنڈ بعد ہی زور کھو بیٹھا اور نیچے کی طرف گرنے لگا۔ طیارہ بالآخر میڈیکل کالج کے ہاسٹل کی عمارت سے ٹکرا گیا۔
کوئی تکنیکی خرابی نہیں، فوکس انسانی غلطی پر
اب تک کی تحقیقات میں بوئنگ 787 ڈریم لائنر طیارے میں کسی قسم کی مکینیکل خرابی کا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا ہے۔ جس کی وجہ سے اب تحقیقات کا فوکس پائلٹس کے فیصلوں، ان کی کاک پٹ کی نقل و حرکت اور خاص طور پر فیول کنٹرول سوئچ کے آپریشن پر ہے۔ یہ سوئچز عام طور پر انجن اسٹارٹ/شٹ ڈاو¿ن یا کسی ہنگامی صورت حال میں استعمال ہوتے ہیں، لیکن ٹیک آف کے دوران ان کا بند ہونا انتہائی غیر معمولی اور مہلک ہو سکتا ہے۔
بلیک باکس کا کردار فیصلہ کن ہوگا۔
حادثے کی وجہ کا حتمی تعین بلیک باکس ڈیٹا اور کاک پٹ وائس ریکارڈر کی تحقیقات پر منحصر ہوگا۔ فی الحال ابتدائی تحقیقات میں شبہ ظاہر کیا گیا ہے کہ سوئچ انسانی غلطی کی وجہ سے بند ہوئے ہوں گے تاہم اس بارے میں حتمی نتیجہ تفتیشی بیورو ہی نکالے گا۔
بھارت میں بھی تحقیقات تقریباً مکمل، رپورٹ کسی بھی وقت جاری ہو سکتی ہے۔
ہندوستان کے ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) نے پہلے ہی اشارہ دیا تھا کہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ 11 جولائی کے آس پاس منظر عام پر آسکتی ہے۔ ہندوستان ICAO کا رکن ہے، اور یہ رپورٹ اسی سمت تیار کی جا رہی ہے۔
واحد زندہ بچ جانے والے شخص کی گواہی بھی ضروری ہے۔
اس ہولناک حادثے میں ایک مسافر معجزانہ طور پر بچ گیا جس نے بعد میں بتایا کہ ٹیک آف کے چند ہی لمحوں میں طیارے کے اندر وائبریشن اور جھٹکا محسوس ہوا اور پھر اچانک سب کچھ اندھیرا ہو گیا۔ ان کی گواہی اور کاک پٹ ڈیٹا دونوں کو تحقیقات کا حصہ بنایا گیا ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کیا کہتی ہے؟
ڈبلیو ایس جے نے امریکی حکام کے حوالے سے لکھا ہے کہ ابتدائی نتائج کے مطابق حادثے کی سب سے بڑی وجہ دونوں انجنوں میں ایندھن کے بہاو¿ کو کنٹرول کرنے والے سوئچز کا بند ہونا ہو سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، تفتیش کار اب اس بات کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ سوئچ کیسے اور کیوں بند ہوئے — کیونکہ ایسا قدم جان بوجھ کر نہیں تو غلطی سے اٹھایا گیا ہوگا۔
اب سب کی نظریں بھارت کی رپورٹ پر ہیں۔
اب سب کی نظریں بھارت کی جانب سے جاری کی جانے والی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پر لگی ہوئی ہیں، جس سے حادثے کی ممکنہ وجوہات کی سرکاری جھلک سامنے آئے گی۔ اس رپورٹ کی بنیاد پر مزید تفصیلی تکنیکی تحقیقات کی سمت کا تعین کیا جائے گا اور ممکنہ حفاظتی بہتری کے لیے سفارشات بھی سامنے آ سکتی ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top