لکھنؤ :دارالحکومت لکھنؤ کے کھدرا علاقے میں سی اے اے کیخلاف ہوئے تشدد معاملے میں ملزمین کیخلاف پولیس نے گینگسٹر ایکٹ کے تحت کارروائی کی ہے۔پولیس کمشنر لکھنؤ سے جاری ایک بیان میں کہا گیاہے کہ 19دسمبر کو پر تشدد مظاہرے میں نامزد اور سامنے آئے 27ملزمین کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کی کارروائی کی گئی ہے۔پولیس نے اپنے پریس نوٹ میں سبھی 27ملزمین کا نام اور ان کے باپ کا نام بھی بتایا ہے ۔
پولیس نے ملزم کی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ملزمین نے چوکی ستکھنڈا فاروکھی مسجد م قاسم علی پولیس حسین آباد پر اور دوسرے سرکاری تنظیم پر توڑ پھوڑ کی ۔ پولیس نے ان پر لوٹ پاٹ اور آتشزدگی کابھی الزام لگا یا ہے۔
مظاہرین نے متعدد گاڑیوں کوکیا تھا آگ کے حوالے
دھیان رہے کہ مظاہرین کو کنٹرول میں کرنے کے لئے پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے گولے داغے تھے۔پولیس کی سخت کارروائی سے آتش گیر مظاہرین نے مدھیہ گنج پولیس چوکی پر حملہ کر دیا تھا ۔ بھیڑ نے یہاں نہ صرف جم کر توڑ پھوڑ کی بلکہ کھڑی ہوئی کئی گاڑیوںکو آگ کے حوالے کر دیا۔
یوگی نے دیئے تھے سخت کارروائی کے احکام
تشدد سے ناراض وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے آتش گیر مظاہرین کے خلاف سخت کارروائی کے احکام دیئے تھے ۔یوگی نے کہا کہ شرپسند عناصر سے سختی سے نپٹا جائے۔ مظاہرہ کے نام پر تشدد کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔لکھنؤ میں جن مظاہرین نے گاڑیوں کو آگ کے حوالے کیا ہے ان کی جائیداد کو قرق کر اس کی تلافی کی جائے گی۔ تشدد میں گمشدہ افراد کی جائیداد ضبط کی جائے ، جمہوریت میں تشدد کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔