انٹرنیشنل ڈیسک: امریکہ میں بھارتی طالباءکے ساتھ ظالمانہ اور ذلت آمیز سلوک کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد بھارتیوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ نیوارک ایئرپورٹ (نیو جرسی) پر اسے ڈی پورٹ کرنے سے پہلے امریکی حکام نے طالب علم کو ہتھکڑیاں لگا کر فرش پر گرادیا اور اس کی گردن پر گھٹنا رکھ کر اسے زبردستی روکے رکھا۔ یہ سارا واقعہ کیمرے میں ریکارڈ ہو گیا اور سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔
https://x.com/SONOFINDIA/status/1931723889119523125
ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ طالب علم زمین پر لیٹا ہوا ہے، اس کی کلائیوں میں ہتھکڑیاں ہیں اور ایک امریکی پولیس افسر اس کی گردن ایسے دبا رہا ہے جیسے وہ کوئی خطرناک مجرم ہو۔ طالب علم چیختا رہا لیکن کسی افسر نے رحم نہیں کیا۔ ہندوستانی نڑاد امریکی ہیلتھ ٹیک کاروباری کنال جین نے اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا اور لکھا کہ یہ ایک "انسانی المیہ" ہے۔ انہوں نے بھارتی حکومت اور بھارتی سفارتخانے سے مداخلت کی اپیل کی۔ کنال نے کہا کہ طالب علم ہریانوی بول رہا تھا اور خوف سے رو رہا تھا، لیکن اس کے ساتھ ایک مجرم جیسا سلوک کیا گیا۔ کنال جین کا دعویٰ ہے کہ حالیہ ہفتوں میں روزانہ 3-4 ہندوستانی طلباء کو امریکہ سے واپس بھیجا جا رہا ہے کیونکہ وہ اپنے سفر کی صحیح وجہ بتانے سے قاصر ہیں۔
https://x.com/SONOFINDIA/status/1931723889119523125
انھوں نے لکھا کہ ’یہ بچے مجرم نہیں ہیں لیکن ان کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ اس واقعے میں طالب علم کو کنٹرول کرنے والا افسر پورٹ اتھارٹی پولیس ڈیپارٹمنٹ (PAPD) کا رکن تھا۔ یہ ایجنسی نیویارک اور نیو جرسی میں ہوائی اڈوں، میٹرو سٹیشنوں، بندرگاہوں اور ورلڈ ٹریڈ سینٹر جیسی جگہوں کی حفاظت کا خیال رکھتی ہے۔ اگرچہ یہ امریکہ کی سب سے بڑی ٹرانزٹ پولیس ایجنسی ہے لیکن حالیہ واقعے نے اس کے رویے پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ اس واقعہ نے ایک بار پھر تارکین وطن طلباءبالخصوص ہندوستانیوں کے ساتھ امریکہ میں ناروا سلوک کو لے کر شدید تشویش پیدا کردی ہے۔ بھارتی حکومت کو اس معاملے پر فوری اور سخت موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ معصوم طلباءکے ساتھ دوبارہ ایسی ناانصافی نہ ہو۔