National News

مندر یا گرودوارہ میں توڑ پھوڑ کو بھی امریکہ میں نفرت انگیز جرم تصور کیا جائے گا، بھارتی نژاد امریکی رکن پارلیمنٹ نے  پیش کیا بل

مندر یا گرودوارہ میں توڑ پھوڑ کو بھی امریکہ میں نفرت انگیز جرم تصور کیا جائے گا، بھارتی نژاد امریکی رکن پارلیمنٹ نے  پیش کیا بل

انٹرنیشنل ڈیسک:امریکی ریاست مشی گن میں ایک بھارتی نژاد امریکی قانون ساز نے نفرت انگیز جرائم کی تعریف کو وسعت دینے کے لیے ایک بل پیش کیا ہے جس میں  پوجا پاٹھ والی جگہ  میں توڑ پھوڑ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے مشی گن میں دیوالی، بیساکھی، عید الفطر، عیدالاضحی(بقرعید) اور نئے قمری سال کو سرکاری تعطیلات کے طور پر تسلیم کرنے کے لئے بل بھی پیش کیا ہے۔
راجیو پوری، جو ریاست مشی گن کی نمائندگی کرتے ہیںان کے والدیں 1970 کی دہائی میں امرتسر سے امریکہ ہجرت کر گئے اور ان کے والد نے وسکونسن میں سکھوں کا پہلا گرودوارہ قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ پوری نے نشاندہی کی کہ مشی گن میں نفرت انگیز جرائم کا اصل بل 1988 میں لکھا گیا تھا اور اس کے بعد سے اسے اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا ہے۔ اسے 35 سال ہوچکے ہیں اور اس لیے ہم اسے مزید جامع بنانے کے مقصد سے تعریف کو اپ ڈیٹ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر مندر، مسجد یا گرودوارہ جیسے مذہبی اداروں میں توڑ پھوڑ یا بے حرمتی کی جاتی ہے، تو ان لوگوں کے خلاف انتہائی ذمہ داری کے ساتھ مقدمہ چلانا بہت آسان ہو جائے گا کیونکہ یہ اب 'نفرت انگیز جرم' کے مترادف  شامل ہو جائے گا۔
 



Comments


Scroll to Top