Latest News

اس بچے نے محض 12  سال کی عمر میں پڑھایا نکاح، سوشل میڈیا پر خوب ہورہی تعریف

اس بچے نے محض 12  سال کی عمر میں پڑھایا نکاح، سوشل میڈیا پر خوب ہورہی تعریف

لکھنؤ: ا تر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں حیران کر دینے والا معاملہ دیکھنے کو ملا جہاں بارہ سال کے عبدالحئی راشد  فرنگی ایک جوڑے کے نکاح میں قاضی کا کردار ادا کر  شاید دنیا کے سب سے کم عمر 'قاضی' بن گئے ہیں۔عبدالحئی سنی عالم مولانا خالد راشد فرنگی محل کے بیٹے ہیں۔
پانچویں کلاس کے طالب علم ہیں عبد الحئی :
عبدالحئی لکھنؤکے لاماٹینیر کالج میں ابھی پانچویں کلاس کے طالب علم ہیں۔ہفتہ کو انہوں نے  کامل عمر  جیلانی اور علینہ مرزا کا نکاح پڑھایا۔نکاح کے موقع پر مہمانوں کے سامنے قرآن کی  آیتوںکو پڑھ کر عبدالحئی نے سبھی کو حیران کر دیا۔اس موقع پر ان کے والد بھی موجود تھے۔خالد راشد فرنگی محلی  بتاتے ہیں کہ  'انہوں نے پہلی بار نکاح کرانے کا کام 20 سال کی عمر میں کیا تھا،لیکن ہمارے بیٹے نے خاندانی کام کو صرف 12 سال کی عمر میں کراکر ایک ریکارڈ بنایا ہے۔
کینیڈامیں بھی ایک نکاح پڑھا چکے ہیں عبدالحئی
عبدالحئی اس سے پہلے کینیڈا میں بھی ایک نکاح  پڑھا  چکے ہیں۔وہ کہتے ہیں کہ میں اسلامک سٹڈیز میں ڈاکٹریٹ کی تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہوں۔اس کے ساتھ ہی میں غریبوں کے لئے کام کرنا چاہتا ہوں، میں چاہتا ہوں کہ تمام لوگ تعلیم یافتہ  ہوں۔عبدالحئی نے بتایا کہ ہندوستان   میںمیں نے پہلی بار نکاح پڑھایا ۔عبدالحئی کے والد خالد راشد کے مطابق، وہ پڑھنے میں کافی تیز ہے۔ نکاح پورا  ہونے کے بعد دولہا اور دلہن کے گھر والے بھی کم عمر کے عبدالحئی کی علمی صلاحیت سے  متاثر تھے۔دولہا کے مطابق نوجوان قاضی سے نکاح  پڑھانے کی تجویز ان کی ہی تھی۔
 



Comments


Scroll to Top