انٹرنیشنل ڈیسک: امریکہ نے اپنے شہریوں کے لیے ہندوستان کے سفر کے حوالے سے ایک نئی ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں عصمت دری اور پرتشدد جرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات، نکسلیوں کی سرگرمیوں اور دہشت گرد حملوں کے امکانات کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں محتاط رہنے اور بعض ریاستوں کا سفر کرنے سے گریز کرنے کو کہا گیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی اس وارننگ میں اتر پردیش، منی پور، چھتیس گڑھ جیسی ریاستوں کے دیہی علاقوں کا خاص ذکر کیا گیا ہے جہاں خطرہ زیادہ بتایا جاتا ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق، 'ہندوستان میں ریپ تیزی سے بڑھتے ہوئے جرائم میں سے ایک ہے اور سیاحتی مقامات پر بھی پرتشدد واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے ساتھ سیاحتی مقامات، مالز، مارکیٹس اور ٹرانسپورٹ ہب کو ممکنہ ٹارگٹ بتایا گیا ہے جہاں کسی بھی وقت دہشت گردانہ حملے ہو سکتے ہیں۔
امریکہ کی وہ ریاستیں جہاں لوگوں کو دیہی علاقوں کا سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے ان میں شامل ہیں:
اتر پردیش
مہاراشٹر(مشرقی حصہ)
بہار
جھارکھنڈ
چھتیس گڑھ
اوڈیشہ
تلنگانہ
آندھرا پردیش
مدھیہ پردیش
مغربی بنگال
منی پور(نسلی تشدد کی وجہ سے مکمل طور پر ممنوع)
جموں و کشمیر (لیہہ اور مشرقی لداخ کے علاوہ)
سرکاری ملازمین پر بھی لاگو پابندیاں
ہندوستان میں تعینات امریکی سرکاری ملازمین کو مذکورہ حساس ریاستوں میں سفر کرنے کے لیے پیشگی منظوری لینا ضروری ہے۔ اس میں خاص طور پر منی پور، بہار، جھارکھنڈ، میگھالیہ، اڈیشہ اور مغربی بنگال جیسی ریاستیں شامل ہیں۔ امریکہ نے یہ بھی کہا ہے کہ ہندوستان کے کئی دیہی علاقوں میں اس کی سفارتی یا ہنگامی امداد محدود ہے، اس لیے شہریوں کو پیشگی تیاری کے ساتھ سفر کرنا چاہیے۔