نیویارک: امریکی ریپبلکن پارٹی کی رہنما اور امریکی ہندوستانی نژاد نکی ہیلی نے کہا ہے کہ امریکہ کو ہندوستان کو ایک قابل قدر آزاد اور جمہوری پارٹنر کے طور پر دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے وارننگ دی کہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات میں بگاڑ کو روکنا امریکہ کی اہم ترین ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے۔ ہیلی نے یہ تبصرہ بدھ کو نیوز ویک میگزین میں شائع ہونے والے اپنے مضمون میں کیا۔
ان کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ہندوستانی سامان پر 50 فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کے فیصلے سے دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ بڑھ گیا ہے۔ ہیلی نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی خارجہ پالیسی کا ہدف چین کو روکنا اور طاقت کے ذریعے امن قائم کرنا ہے۔ ایسے میں امریکہ ہندوستان تعلقات کو دوبارہ پٹری پر لانا بہت ضروری ہے۔ہندوستان کے ساتھ ایسا سلوک کیا جانا چاہئے جیسے وہ ایک قیمتی آزاد اور جمہوری ساتھی ہے نہ کہ چین جیسا حریف۔
ہیلی نے اعتراف کیا کہ ہندوستان نے اب تک روس سے تیل خریدنے پر امریکی پابندیوں سے گریز کیا ہے اور وہ ماسکو کا سب سے بڑا گاہک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے حال ہی میں ہندوستانی اشیاء پر ٹیرف میں 50 فیصد اضافہ کیا ہے جس میں روس سے خام تیل خریدنے پر اضافی 25 فیصد ٹیکس بھی شامل ہے۔ نکی ہیلی کا کہنا ہے کہ امریکہ کی "سب سے فوری ترجیح" نئی دہلی کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو خراب ہونے سے بچانا چاہیے۔ ہندوستان ایشیا کا واحد ملک ہے جو چین کے تسلط کا مقابلہ کر سکتا ہے۔ ایسے میں ہندوستان کے ساتھ تعلقات کا بگڑنا امریکہ کے لیے ایک سٹریٹجک تباہی ہو گا۔