Latest News

ٹرمپ نے ہندوستان کی پیٹھ میں پھر گھونپا چھرا! پاکستان اور چین سے کر دیا موازنہ، اس لسٹ میں ڈال دیا نام

ٹرمپ نے ہندوستان کی پیٹھ میں پھر گھونپا چھرا! پاکستان اور چین سے کر دیا موازنہ، اس لسٹ میں ڈال دیا نام

انٹر نیشنل ڈیسک: امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے چین، افغانستان،  ہندوستان  اور پاکستان کو ان 23 اہم ممالک میں شامل بتایا ہے، جہاں منشیات کا غیر قانونی طور پر پیداوار اور اسمگلنگ کی جاتی ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ غیر قانونی نشیلی دواں اور ان کے بنانے میں استعمال ہونے والے کیمیکلز کی پیداوار اور اسمگلنگ کے ذریعے یہ ممالک امریکہ اور اس کے شہریوں کی سکیورٹی کے سامنے خطرہ پیدا کر رہے ہیں۔
کانگریس (امریکی پارلیمنٹ)میں پیر کو پیش پریزیڈینشل ڈیٹرمنیشن میں ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے 23 ممالک کی شناخت "منشیات کی غیر قانونی پیداوار اور اسمگلنگ میں شامل اہم ممالک کے طور پر" کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان ممالک میں افغانستان، بہاماس، بیلیز، بولیویا، میانمار، چین، کولمبیا، کوسٹاریکا، ڈومینیکن ریپبلک، ایکواڈور، ایل سلواڈور، گوئٹے مالا، ہیٹی، ہونڈوراس، بھارت، جمیکا، لاس، میکسیکو، نکاراگوا، پاکستان، پنامہ، پیرو اور وینزویلا شامل ہیں۔
پریزیڈینشل ڈیٹرمنیشن وائٹ ہاس کی جانب سے جاری ایک طرح کی ہدایت ہے، جو امریکہ کی وفاقی حکومت کی ایگزیکٹو شاخ کی سرکاری پالیسی یا موقف کے تحت طے کردہ فیصلوں کو نمایاں کرتا ہے۔ وائٹ ہاس نے کہا کہ ٹرمپ نے پارلیمنٹ کو "ان اہم ممالک کی فہرست" سونپی، جو امریکہ میں غیر قانونی منشیات کی فراہمی اور اسمگلنگ کے لیے ذمہ دار ہیں۔
خارجہ محکمہ نے کہا کہ پریزیڈینشل ڈیٹرمنیشن میں جن 23 ممالک کا ذکر کیا گیا ہے، ان میں سے پانچ (افغانستان، بولیویا، میانمار، کولمبیا اور وینزویلا) کو "کافی کوشش کرنے میں واضح طور پر ناکام ممالک" کے طور پر درج کیا گیا ہے، اور ان سے منشیات کے خلاف کارروائی میں بہتری لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
محکمے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی نشیلی دواں اور ان کے بنانے میں استعمال کی جانے والی کیمیکلز کی پیداوار اور اسمگلنگ کے ذریعے یہ ممالک امریکہ اور اس کے شہریوں کی سیکیورٹی کے سامنے خطرہ پیدا کر رہے ہیں۔
خارجہ محکمے نے واضح کیا کہ فہرست میں کسی ملک کی موجودگی ضروری طور پر اس ملک کی حکومت کی منشیات مخالف کوششوں یا امریکہ کے ساتھ تعاون کی سطح کو ظاہر نہیں کرتی ہے۔ اس نے کہا کہ یہ فہرست "جغرافیائی، تجارتی اور اقتصادی عوامل کے امتزاج پر مبنی ہے، جو نشیلی دواں یا ان کے بنانے میں استعمال ہونے والے کیمیکلز کی پیداوار یا اسمگلنگ کی اجازت دیتے ہیں، چاہے متعلقہ حکومتوں نے منشیات کی پیداوار اور اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے سخت اور مثر قانون نافذ کرنے والے اقدامات کیے ہوں۔
پریزیڈینشل ڈیٹرمنیشن میں ٹرمپ نے چین کو لے کر کہا کہ فینٹینائل کے غیر قانونی پیداوار کو فروغ دینے والے کیمیکلز کے "دنیا کے سب سے بڑے ماخذ" کے طور پر چین کا کردار واضح طور پر ظاہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نائٹاجین اور میتھ ایمفیٹامین سمیت دیگر نشیلی دواں کی عالمی وبا کو فروغ دینے والے اہم سپلائر ممالک میں بھی شامل ہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ چینی قیادت "ان کیمیکلز کی فراہمی کو کم کرنے اور ان کی دستیابی کو آسان بنانے والے مجرموں پر مقدمہ چلانے کے لیے مضبوط اور مسلسل کارروائی کر سکتی ہے اور اسے ایسا کرنا بھی چاہیے۔
 



Comments


Scroll to Top