انٹرنیشنل ڈیسک: امریکہ کی ریاست یوٹاہ سے ایک سنسنی خیز خبر سامنے آئی ہے۔ یہاں سالٹ لیک سٹی میں ایف بی آئی نے دو پاکستانی نژاد شہریوں کو گرفتار کیا ہے، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک نیوز چینل کی وین کے نیچے بم نصب کیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ بم اس لیے نصب کیا گیا تھا کیونکہ وہ نیوز چینل چارلی کرک کی موت کی رپورٹنگ کر رہا تھا۔ مانا جا رہا ہے کہ ملزمان نے چینل کو ڈرانے کے لیے یہ خطرناک سازش رچی۔ گرفتار کیے گئے ملزمان کی شناخت عدیب ناصر (58) اور اس کے بیٹے عادل احمد ناصر (31) کے طور پر ہوئی ہے۔
https://x.com/OsintUpdates/status/1967609316497879430
دونوں میگنا(یوٹاہ) میں رہتے تھے۔ پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ نیوز چینل کی وین کے نیچے مشتبہ دھماکہ خیز مواد رکھا گیا ہے۔ جیسے ہی بم کی اطلاع پولیس کو ملی، فورا علاقے کے تمام گھروں کو خالی کرا لیا گیا۔ غنیمت رہی کہ یہ بم پھٹا نہیں، ورنہ بڑا حادثہ ہو سکتا تھا۔ موقع پر پہنچی بم اسکواڈ ٹیم نے احتیاط سے بم کو ناکارہ بنا دیا۔ اس کے بعد دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ جب پولیس نے ملزمان کے گھر کی تلاشی لی تو وہاں سے کئی قسم کے ہتھیار، نشہ آور اشیا اور دیگر خطرناک آلات برآمد ہوئے۔ اس سے شک اور گہرا ہو گیا ہے کہ دونوں کسی بڑی دہشت گرد یا مجرمانہ سازش میں شامل تھے۔
دونوں ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں فیڈرل کورٹ نے انہیں بغیر ضمانت کے حراست میں بھیجنے کا حکم دیا ہے۔ فی الحال امریکی ایجنسیاں یہ تفتیش کر رہی ہیں کہ آخر اس حملے کے پیچھے ان کا اصل مقصد کیا تھا؟ کیا یہ صرف نیوز چینل کو دھمکانے کی کوشش تھی یا کسی بڑے نیٹ ورک سے جڑی سازش؟ اس واقعے نے امریکہ میں میڈیا کی سکیورٹی اور پاکستانی نیٹ ورک کی سرگرمیوں کو لے کر پھر سے سوال کھڑے کر دیے ہیں۔