National News

چین کا نیا خطرناک پلان: امریکی یونیورسٹیوں میں بھیجے بائیولوجیکل بم ! چینی طالب علم ایئرپورٹ پر گرفتار

چین کا نیا خطرناک پلان: امریکی یونیورسٹیوں میں بھیجے بائیولوجیکل بم ! چینی طالب علم ایئرپورٹ پر گرفتار

واشنگٹن: امریکہ نے ایک اور چینی سائنسدان کو کووِڈ کی موت یعنی غیر قانونی حیاتیاتی مواد کی اسمگلنگ کے سنگین الزام میں گرفتار کرکیا ہے، ‘۔ اس سائنسدان کا تعلق چین کے شہر ووہان سے ہے اور اسے ڈیٹرائٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر حراست میں لیا گیا تھا۔ گرفتار سائنسدان ووہان کی ہوازہونگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے پی ایچ ڈی کر رہی تھی اور وہ مشی گن یونیورسٹی میں ایک سال کے ریسرچ پراجیکٹ کے لیے امریکہ آئی تھی۔

https://x.com/FBIDirectorKash/status/1932214047300079655

ایف بی آئی کے مطابق سائنسدان پر الزام ہے کہ اس نے امریکی حکومت کی پیشگی اجازت کے بغیر کچھ انتہائی خطرناک حیاتیاتی نمونے مشی گن یونیورسٹی کی لیبارٹری میں بھیجے۔ ان نمونوں میں کیڑوں سے متعلق حیاتیاتی عناصر شامل تھے۔ سب سے چونکا دینے والی بات یہ تھی کہ اس حیاتیاتی مواد کو ایک کتاب کے اندر چھپا کر بھیجا گیا تھا تاکہ حکام کی نظروں اس سے بچا جا سکے۔ امریکی کسٹم اور سیکورٹی حکام نے یہ مواد گزشتہ سال اور اس سال کے شروع میں ضبط کیا تھا۔ اس سے متعلق دستاویزات اور نمونے فی الحال ایف بی آئی کی جانب سے تحقیقات کے لیے لیبارٹری بھیجے گئے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا اسے کسی خطرناک حیاتیاتی تحقیق یا غیر مجاز جانچ کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔

ایف بی آئی اور امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی (ڈی ایچ ایس) پچھلے کچھ سالوں سے چین سے آنے والے سائنسدانوں کی مکمل چھان بین کر رہے ہیں۔ یہ پہلا کیس نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی کئی چینی سائنسدانوں کو امریکہ نے حیاتیاتی، تکنیکی یا فوجی معلومات کی اسمگلنگ کے معاملات میں گرفتار کیا ہے۔ اس سائنسدان کو اب وفاقی عدالت میں پیش کیا جائے گا اور اس پر امیگریشن قوانین، حیاتیاتی تحفظ کے قوانین کی خلاف ورزی اور امریکی خودمختاری کو خطرے میں ڈالنے کے الزامات عائد کیے جائیں گے۔ جرم ثابت ہونے پر اسے تشدد بھڑکانے جیسے سنگین الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ جرم ثابت ہونے پر اسے طویل قید کی سزا کے ساتھ ساتھ امریکہ سے ملک بدری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top