واشنگٹن: امریکہ اور یوکرین نے بدھ کے روز ایک تاریخی اقتصادی معاہدے کا اعلان کیا ہے جو امریکی فوجی اور اقتصادی امداد کے بدلے یوکرین کے معدنی وسائل تک امریکہ کی رسائی کو یقینی بناسکے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان یہ معاہدہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ہفتوں کے دباؤ کے بعد ہوا ہے، جہاں امریکہ یوکرین کو روسی جارحیت کو روکنے میں مدد کے لئے اربوں ڈالر کی فوجی اور اقتصادی امداد فراہم کرنے کے بدلے میں معاوضے کا مطالبہ کرہا ہے ۔ امریکی وزیر خزانہ سکاٹ بیسنٹ نے X پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ یہ شراکت امریکہ کو یوکرین کے ساتھ سرمایہ کاری کرنے، یوکرین کے ترقیاتی اثاثوں کو استعمال کرنے، اور امریکی ٹیلنٹ، سرمایہ اور گورننس کے معیارات کو متحرک کرنے کی اجازت دیتی ہے جو یوکرین کی سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنائے گی اور یوکرین میں اقتصادی اصلاحات کو تیز کرے گی۔
یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ٹرمپ روس اور یوکرین کے رہنماؤں سے اس جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں اور طویل جنگ سے مایوس بھی ہیں۔ امریکی صدر نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی پالیسیاں جنگ کو طول دے رہی ہیں اور بے گناہ لوگوں کو مار رہی ہیں۔ انہوں نے یوکرین پر مہلک حملے کو روکنے کے لیے مذاکرات کو پیچیدہ بنانے پر روسی صدر ولادیمیر پوتن کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ٹرمپ نے ہفتے کے روز پوپ فرانسس کی آخری رسومات کے موقع پر زیلنسکی سے ملاقات کی۔ یوکرین کی وزیر اقتصادیات یولیا سویریڈینکو نے 'X' پر ایک پوسٹ میں معاہدے کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ کے ساتھ مل کر ایک فنڈ بنا رہے ہیں جو ہمارے ملک میں عالمی سرمایہ کاری کو راغب کرے گا۔ دونوں فریقوں نے معاہدے کے بارے میں صرف عمومی تفصیلات بتائیں، لیکن اس سے امریکہ کو ملک کی قیمتی نایاب معدنیات تک رسائی حاصل ہونے کی توقع ہے جبکہ کیف کو روس کے ساتھ جاری جنگ میں امریکی حمایت حاصل کرنے کی توقع ہے۔ اس معاہدے کے لیے یوکرین کی پارلیمنٹ کی منظوری درکار ہوگی اور اس کے بعد ہی یہ موثر ہو سکے گا۔وزیر اعظم ڈینس شمیہل نے یوکرین میں ایک ٹیلی ویژن پیغام میں کہا کہ یوکرین کی وزیر اقتصادیات اور نائب وزیر اعظم یولیا سویریڈینکو معاہدے کو حتمی شکل دینے میں مدد کے لیے بدھ کے روز واشنگٹن پہنچیں۔ یوکرین کے ایک سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ معاہدے کے اہم حصے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے لیکن رکاوٹوں کو دور کرنا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ یوکرین کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے تاکہ مستقبل میں امریکی فوجی امداد تک اس کی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔