واشنگٹن: وائٹ ہاوس میں اپنے آخری سرکاری دن کے موقع پر جب صحافیوں نے ایلون مسک سے ان کی گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا سے متعلق سوال کیا تو ڈونالڈ ٹرمپ نے جواب دیا، اور کہا ٹیسلا کمپنی کئی پرزے درآمد کرتی ہے، اسے بند کرنا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کی جانب سے ایلون مسک کے لیے منعقدہ الوداعی تقریب میں صحافی نے ایلون مسک سے ان کی کمپنی ٹیسلا کو ٹیرف سے پہنچنے والے نقصان سے متعلق سوال کیا تو امریکی صدر ٹرمپ نے جواب میں ایلون مسک سے مخاطب ہو کر کہا گاڑیاں امریکہ میں بنائیں، کئی پرزے درآمد ہوتے ہیں یہ بند کرنا ہوگا۔
صدر ٹرمپ نے جمعہ کو ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا کی امریکہ میں کار اسمبلنگ کی تعریف بھی کی، تاہم روئٹرز کے مطابق انھوں نے کہا کہ ٹیسلا سمیت امریکہ میں گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کو اب بیرون ملک پرزے درآمد کرنے کی بجائے ملک کے اندر ہی تمام پرزوں سمیت گاڑیاں بنانا ہوں گی۔ تاہم ٹرمپ نے مسک کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب اپنی پوری گاڑی امریکہ ہی میں بنائیں گے، اور تمام مینوفیکچررز کو یہاں تمام پرزے بنانے ہوں گے، ٹرمپ نے کہا اس سے مجھے الجھن ہوتی ہے کہ وہ ایک حصہ کینیڈا میں بناتے ہیں، ایک میکسیکو میں، ایک یورپ میں، کوئی نہیں جانتا تھا کہ یہ کیا ہو رہا ہے، لیکن اب اگلے سال سے پوری گاڑی امریکا میں تیار کرنے پڑے گی۔
واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے اس سال درآمد شدہ گاڑیوں اور آٹو پارٹس پر 25 فی صد ٹیرف عائد کیا تھا، آٹو انڈسٹری نے کہا تھا کہ اس سے کاروں کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا، کیوں کہ بہت سے امریکی کمپنیاں باہر سے گاڑیاں درآمد کرتی ہیں، جب کہ ٹیسلا ملک میں اپنی الیکٹرک گاڑیاں بناتی ہے لیکن اس کے بہت سے اہم پرزے باہر سے درآمد کیے جاتے ہیں۔ امریکی صدر کے ان تبصروں پر ٹیسلا کمپنی کی جانب سے فوری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ ایلون مسک نے الوداعی تقریب میں کہا تھا کہ وہ صدر کے مشیر اور دوست کے طور پر کام کرتے رہیں گے، اور مستقبل میں بھی کھربوں ڈالر کا ضیاع اور فراڈ روکتے رہیں گے۔