National News

ہند-پاک کشیدگی: رام بن میں بگلیہار ڈیم کے گیٹ بند، چناب میں پانی کی سطح میں نمایاں کمی

ہند-پاک کشیدگی: رام بن میں بگلیہار ڈیم کے گیٹ بند، چناب میں پانی کی سطح میں نمایاں کمی

جموں:پہلگام میں 22 اپریل کو پیش آئے دہشت گردانہ حملے کے دو ہفتے بعد ہندوستان نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدے کے تحت طے شدہ ضابطوں کو معطل کرتے ہوئے چناب دریا کی روانی میں نمایاں کمی کر دی ہے یہ اقدام نہ صرف سفارتی محاذ پر ایک سخت پیغام تصور کیا جا رہا ہے بلکہ اسے ہندوستان کی آبی پالیسی میں ایک بنیادی تبدیلی کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بگلیہار اور سلال پن بجلی منصوبوں پر بغیر کسی پیشگی اطلاع کے "ریزر وائر فلشنگ آپریشن" شروع کیے گئے، جو عام طور پر سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کو پہلے سے آگاہ کر کے کیے جاتے تھے۔ لیکن اس بار، حکومت نے کسی بھی قسم کا رابطہ یا اطلاع دینا مناسب نہیں سمجھا۔
بگلیہار (ضلع رام بن) اور سالال (ضلع ریاسی) ڈیموں کے گیٹ کھول کر پانی کی سطح کو نیچے لایا گیا تاکہ تلچھٹ کی صفائی ہو سکے، اور بعد ازاں انہیں بند کر کے پاکستان کی جانب بہنے والے پانی کو عارضی طور پر روک دیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق، ان کارروائیوں سے نیچے کی سمت پانی کے بہاو میں تقریباً 90 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے، جس سے پاکستان کے پنجاب صوبے میں زرعی پانی کی شدید قلت پیدا ہونے کے امکانات ہیں۔
حکام نے بتایا کہ ہندوستان جلد ہی کشن گنگا ہائیڈرو پاور پروجیکٹ (دریائے جہلم) پر بھی اسی نوعیت کی صفائی کارروائی کرے گا۔ یہ منصوبہ پہلے ہی پاک-ہندوستان آبی تنازعے کا مرکز بنا رہا ہے۔
ساتھ ہی،ہندوستان نے جموں و کشمیر میں پکل دل، کیرو، کوار اور رتلے جیسے منصوبوں پر بھی کام کی رفتار تیز کر دی ہے تاکہ پاکستان کی جانب بہنے والے دریاوں کے پانی کو پوری طرح سے روک دیا جا سکے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ اقدامات ایک وسیع تر پالیسی جائزے کا حصہ ہیں، جن کا مقصد پاکستان کے ساتھ آبی تعلقات کو قومی سلامتی اور مفادات کے تناظر میں ازسرنو دیکھنا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہندوستان اب سندھ طاس معاہدے کے تحت اپنی مکمل آبی حقوق کو استعمال کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔ دریں اثنا حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں سے گریز کریں اور صرف سرکاری اعلانات پر ہی بھروسہ کریں۔



Comments


Scroll to Top