ڈھاکہ:بنگلہ دیش کی چٹاگانگ کی عدالت نے اسکون کے پجاری چنمے داس کو ایک اور معاملے میں گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے گزشتہ سال چنمے کی گرفتاری کے بعد ہونے والے احتجاج کے دوران عدالت کے احاطے میں ایک وکیل کے قتل کے سلسلے میں اس کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیش حکومت نے اسکون کے پجاری چنمے داس کی ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ اس ہندو مذہبی کو حال ہی میں عدالت نے بغاوت کے مقدمے میں ضمانت دی تھی۔ بنگلہ دیشی ہندو مذہبی چنمے اسکون کے سابق پجاری ہیں۔ جو اس وقت جیل میں ہیں۔
چٹاگانگ کے چھٹے میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ایس ایم علاوالدین نے پیر کو ورچوئل سماعت کے دوران پولیس کی درخواست کو منظور کیا۔ ڈھاکہ ٹریبیون نے رپورٹ کیا کہ اس سے پہلے اتوار کو، تفتیشی افسران نے چنمے کو چار مقدمات میں گرفتار ظاہر کرنے کے لیے درخواستیں جمع کرائیں، جن میں وکیل سیف الاسلام الف کے قتل، پولیس کی ڈیوٹی میں رکاوٹ ڈالنا اور وکلا اور مدعیان پر حملہ شامل ہے۔
جن میں سے عدالت نے پیر کو مجازی سماعت کے بعد الف قتل کیس میں گرفتاری کی درخواست منظور کرلی۔ باقی تین مقدمات میں گرفتاری کی درخواست پر مجازی سماعت منگل کو مقرر ہے۔ چٹاگانگ میٹروپولیٹن سیشن جج کورٹ کے پبلک پراسیکیوٹر محمد مفضل الحق بھوئیاں نے کہا، "تفتیشی افسران نے اتوار کو چار مقدمات میں چنمے کرشنا داس کی گرفتاری ظاہر کرنے کے لیے درخواستیں جمع کرائیں۔
عدالت نے آج (پیر کو) مجازی سماعت کے بعد الف قتل کیس میں گرفتاری کی منظوری دی۔ باقی تین درخواستوں پر منگل کو سماعت کی جائے گی۔" چٹاگانگ میٹروپولیٹن پولیس کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (پراسیکیوشن) مفیض الدین نے کہاعدالت نے چنمے داس کو وکیل سیف الاسلام الف کے قتل سے متعلق کیس میں گرفتار ظاہر کرنے کی درخواست کو قبول کر لیا ہے۔ یہ حکم پیر کو ورچوئل سماعت کے بعد دیا گیا۔
بنگلہ دیش سمیلانی سناتن جاگرن جوٹ کے ترجمان چنمے داس کو اس سے قبل بغاوت کے ایک مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ 25 اکتوبر 2024 کو منعقدہ ایک تقریب کے بعد ہوا، جب چنمے کرشنا داس کی قیادت میں چٹاگانگ میں سناتنی برادری کا ایک بڑا اجتماع منعقد ہوا۔ 31 اکتوبر کو ان کے خلاف بنگلہ دیشی قومی پرچم کی توہین کا الزام لگاتے ہوئے بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا۔