حیدرآباد : مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ ماونوازوں کو چاہیے کہ وہ تشدد کا راستہ ترک کر کے عام سماجی زندگی کے دھارے میں شامل ہو جائیں وہ تلنگانہ کے نظام آباد میں ٹرمرک بورڈ کے قومی دفتر کا افتتاح کرنے کے بعد مقامی پولی ٹکنک میدان میں منعقدہ کسان سمیلن سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ پہلگام میں دہشت گرد حملہ کے ذریعہ پاکستان نے ہمیں خوفزدہ کرنے کی کوشش کی، لیکن اس کے بعد ہندوستان کی طاقت کو نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا نے پہچانا۔ امیت شاہ نے مزید کہا کہ نریندر مودی کی قیادت میں حکومت صرف دہشت گردی ہی نہیں بلکہ ملک میں نکسلی ازم کا بھی خاتمہ کرنا چاہتی ہے۔
ہم نے ہدف رکھا ہے کہ 30 مارچ 2026 تک ملک سے نکسلی سرگرمیوں کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ماونواز قبائلیوں کے نام پر تباہی پھیلارہے ہیں۔ کانگریس حکومت نے نکسلائیٹس سے بات چیت کی۔ ہم کانگریس کی طرح نہیں ہیں۔ ہم مذاکرات اسی صورت میں کریں گے جب وہ ہتھیار ڈالیں گے۔ ہتھیار رکھنے والوں سے کسی بھی صورت میں بات چیت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ماونواز دہائیوں سے قبائلیوں کی ترقی میں رکاوٹیں پیدا کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی بی آر ایس حکومت میں سب کچھ کرپشن کی وجہ سے ہوا۔ کالیشورم پراجکٹ کے ذریعہ کروڑہا روپے کی لوٹ مار کی گئی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریونت ریڈی حکومت بھی بدعنوانیوں میں پھنسی ہوئی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر دعویٰ کیا کہ آنے والے دنوں میں بی جے پی تلنگانہ میں ضرور اقتدار میں آئے گی۔ سابق بی آر ایس حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دھرانی پورٹل اور کالیشورم جیسے کئی منصوبوں میں بدعنوانی ہوئی ہے اور عوام ان سب سے بخوبی واقف ہیں۔