Latest News

برطانیہ میں سکھوں نے ہندوستان کے جمہوری انتخابی عمل پر جتایا بھروسہ، جھوٹی تنقیدوں کو کیا خارج

برطانیہ میں سکھوں نے ہندوستان کے جمہوری انتخابی عمل پر جتایا بھروسہ، جھوٹی تنقیدوں کو کیا خارج

لندن: برطانیہ میں مقیم ہندوستانی سکھوں نے ہندوستان کے جمہوری عمل کے لئے اپنی بھرپور حمایت کا اظہار کیا ہے، حالانکہ انہوں نے ملک کے انتخابی عمل کے خلاف کی جانے والی چند تنقیدوں کو مسترد کر دیا، جسے دنیا کے سب سے بڑے ممالک میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ مغربی لندن کے ایک مضافاتی  شہر ساؤتھ ہال میں رہنے والے ہرپریت سنگھ ملتانی کہتے ہیں کہ حالیہ برسوں میں ہندوستان  نے جو ترقی کی ہے وہ واضح ہے۔  جس طرح کی ترقی ہندوستان میں ہو رہی ہے، ہم برطانیہ میں بیٹھ کر دیکھ رہے ہیں۔ پچھلے چند سالوں میں بڑی ترقی ہوئی ہے، میں کسی سیاسی پارٹی کے حق میں نہیں ہوں ، لیکن اگر مثبت کام ہوا ہے تو  ہوا ہے ۔ انتخابات آزادانہ اور منصفانہ ہیں کیونکہ انہوں نے ترقی دیکھی ہے، ورنہ وہ ایسے امیدوار کو ووٹ نہیں دیں گے جو اچھا کام کر رہا ہو۔
 لندن میں مقیم وکیل بلجیندر سنگھ راٹھوڑ نے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کی اہمیت اور مقامی نمائندوں کے کردار پر زور دیا۔ یہ ہندوستان میں انتخابات کا موسم ہے، اور انتخابات آزادانہ اور منصفانہ ہونے چاہئیں، جو کہ پہلے سے ہی ہو رہے ہیں، مجھے امید ہے کہ لوگ اپنے مقامی مسائل کی بنیاد پر اہل امیدواروں کو ووٹ دیں گے۔ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے بھارت تیزی سے سپر پاور بن رہا ہے۔ سرمایہ کاروں نے اب سمجھ لیا ہے کہ چین کے بعد انہیں ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔ ہندوستانیوں کی ایک بڑی تعداد اب برطانیہ، کینیڈا، امریکہ، آسٹریلیا اور یہاں تک کہ یورپ جیسے ممالک میں آباد ہے۔ ہندوستان کی ترقی میں مدد ملتی ہے، ہمیں آگے بڑھنے میں مدد  ملتی ہے اور  ہماری خوشحالی ہندوستان  پر فخر کرنے میں مدد کرتی ہے۔
لندن میں سکھ سماجی کارکن درشن سنگھ ناگی نے پنجاب میں معاشی ترقی کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں پنجاب کی بات کروں تو پچھلے 10 سالوں میں صرف ایک ایئرپورٹ ہوا کرتا تھا لیکن اب ہمارے پاس چھ ایئرپورٹ ہیں جو کہ پنجاب میں رہنے والے لوگوں کے لیے بیحد فائدے کی بات ہے ۔  ناگی نے چندی گڑھ سے نئے بین الاقوامی پروازوں کے روٹس پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اب، میں سمجھتا ہوں کہ چندی گڑھ سے مشرق وسطی کے راستے سنگاپور اور دیگر ممالک جانے کے لیے پروازیں شروع کی جا رہی ہیں، جس سے پنجاب میں رہنے والے لوگوں کو مدد ملے گی۔ یہ بہت آسان ہے ، دنیا میں کہیں بھی جاؤ ۔  
چل  رہے انتخابات کے حوالے سے ناگی نے کہا کہ ہم آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرارہے ہیں جو کہ حیرت انگیز ہے۔ بہت سی جگہوں پر ایسا نہیں ہوتا لیکن ہندوستان میں یہ منصفانہ انتخابات کرانے کا بہت اچھا کام کر رہا ہے۔ موجودہ حکومت کے مہتواکانکشی اہداف کی طرف اپنی حمایت کا اضافہ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا  کہ موجودہ حکومت نے 'اب کی بار 400 پار' کا نعرہ دیا ہے۔" اگر یہ 400 سیٹوں تک پہنچ جائے تو یہ ایک بڑی کامیابی ہو گی، اور ہم دنیا کی تیسری بڑی معیشت بننے جا رہے ہیں، اور ہم یورپی ممالک سے بھی آگے ہیں؟ "یہ لوگوں کے لیے بہت اچھی زندگی کو یقینی بناتا ہے، اور یہ شاندار ہے ۔ 
لندن میں گوردوارہ میری پیری کے صدر جسونت سنگھ کنٹریکٹر نے ہندوستان کی جمہوری طاقت کے بارے میں جذبات کا اظہار کیا، لیکن کمیونٹی کے مخصوص خدشات کی طرف اشارہ کیا۔  ہندوستان  اپنی جمہوریت کے لیے جانا جاتا ہے، لوگ حکومت سے خوش ہیں، لیکن اگر وہ دوبارہ اقتدار میں آئے تو میں چاہتا ہوں کہ سکھوں سے متعلق مسائل حل ہوں۔  یہ چھوٹے چھوٹے جھگڑے ہیں ، جن سے ہندوستان میں سکھوں کو فائدہ ہوگا ۔  انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے، اور انتخابات آزادانہ اور منصفانہ ہوتے ہیں۔ ملک ایک مضبوط حکومت کا مستحق ہے جو اپنے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے ہندوستان میں انتخابی دور قریب آرہا ہے، برطانیہ کے سکھ باشندوں کے خیالات مسلسل ترقی اور منصفانہ حکمرانی کے لیے امید اور امید کے امتزاج کو اجاگر کرتے ہیں۔ برطانیہ میں سکھ آوازوں نے جمہوری عمل اور ہندوستانی ووٹرز کے درست فیصلے پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top