نیو یارک: ہندوستانی نژاد امریکی رکنِ پارلیمنٹ رو کھنہ نے بنگلہ دیش کے ایک کپڑا فیکٹری میں کام کرنے والے ہندو مزدور کے قتل کی مذمت کی ہے اور عالمی برادری سے ایسے نفرت انگیز، تعصب اور انتہا پسندی سے متاثرہ اقدامات کے خلاف آواز بلند کرنے کی اپیل کی ہے۔ بنگلہ دیش کے میمن سنگھ ضلع کے بالوکا علاقے میں ہجوم نے مبینہ توہینِ مذہب کے الزام میں اس ماہ کے آغاز میں دیپو چندر داس (27) کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا تھا اور اس کی لاش کو آگ لگا دی گئی تھی۔ اس قتل کے سلسلے میں اب تک تقریبا 12 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ کھنہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ہفتے کے روز ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے داس کے قتل کو ہولناک واقعہ قرار دیا۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن اور رکنِ پارلیمنٹ کھنہ نے کہا، میری ہمدردیاں اور دعائیں اس کے دوستوں اور خاندان کے ساتھ ہیں۔ ہمیں نفرت اور انتہا پسندی سے متاثرہ ان گھناؤ نے اقدامات کی بھرپور مذمت کرنی چاہیے اور ان کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ نے بھی بنگلہ دیش میں حالیہ تشدد پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے ایک باقاعدہ پریس بریفنگ میں کہا تھا، بنگلہ دیش میں جو تشدد ہم نے دیکھا ہے اس پر ہم بہت فکر مند ہیں۔ انہوں نے ملک میں اقلیتوں پر حملوں، خصوصا حالیہ دنوں میں ہجوم کے ہاتھوں ہندؤوں کے قتل کے حوالے سے سیکرٹری جنرل کے ردِعمل سے متعلق سوال کے جواب میں یہ بات کہی۔