واشنگٹن: امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایسے مہارت یافتہ مہاجرین کا ملک میں استقبال کریں گے جو امریکی کارکنوں کو چِپ اور میزائل جیسی پیچیدہ مصنوعات بنانے کی تکنیک سکھائیں گے۔ ٹرمپ نے ساتھ ہی یہ بھی مانا کہ اس معاملے پر انہیں اپنے اس حامی طبقے سے تھوڑی تنقید برداشت کرنی پڑ سکتی ہے جو سخت امیگریشن پابندیوں کی حمایت کرتا ہے۔ ٹرمپ نے بدھ کو امریکہ- سعودی عرب سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں بڑی تعداد میں کارخانے بن رہے ہیں جن میں کئی بہت پیچیدہ کام شامل ہیں اور وہ ملک کی اقتصادی ترقی میں بڑا تعاون دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ ان کارخانوں میں ٹیلی فون، کمپیوٹر اور میزائل جیسی انتہائی پیچیدہ مصنوعات بنائی جائیں گی اس لیے کمپنیوں کو بیرون ملک سے ماہر کارکن لانے ہوں گے جو امریکی کارکنوں کو تربیت دے سکیں۔ ٹرمپ نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی موجودگی میں کہا، مجھے تھوڑی تنقید برداشت کرنی پڑ سکتی ہے۔۔۔ میرے لوگ، جو مجھے چاہتے ہیں اور جنہیں میں چاہتا ہوں، ان کا رجحان عموماً دائیں بازو کی طرف ہوتا ہے، کبھی کبھار بہت زیادہ۔
صدر نے کہا، کمپنیوں کو اپنے لوگ لانے ہوں گے تاکہ کارخانے شروع ہو سکیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ آئیں اور ہمارے لوگوں کو کمپیوٹر چِپ اور دوسری چیزیں بنانا سکھائیں۔ انہیں ہزاروں لوگوں کو ساتھ لانا پڑے گا اور میں ان کا استقبال کروں گا۔ امریکی کمپنیاں ایچ 1بی اور ایل1 ویزا کا استعمال کرکے غیر ملکی اعلی مہارت یافتہ کارکنوں کو مقرر کرتی ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ غیر قانونی امیگریشن پر سخت کارروائی کر رہی ہے اور ان کے کئی حامیوں نے یہ کہتے ہوئے ایچ 1بی ویزا نظام پر بھی سختی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے کہ اس کا غلط استعمال ہو رہا ہے اور اس سے امریکی بے روزگار ہو رہے ہیں۔