انٹرنیشنل ڈیسک: مشرقِ وسطی میں تناؤ ایک بار پھر خطرناک سطح پر پہنچ گیا ہے۔ غزہ پٹی اور لبنان دونوں جگہوں پر اسرائیل کے تیز ہوائی حملوں نے حالات کو مزید خراب کر دیا ہے۔ مرنے والوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے اور گزشتہ ماہ نافذ ہوا جنگ بندی معاہدہ اب ٹوٹنے کے دہانے پر ہے۔ اسرائیل نے بدھ کو غزہ پٹی میں بڑے پیمانے پر فضائی حملہ کیا، جس میں 27 فلسطینی مارے گئے۔ یہ حملے حماس کے کنٹرول والے علاقوں میں کیے گئے، جس سے پہلے سے نازک جنگ بندی پر خطرہ منڈلا رہا ہے۔
غزہ شہر میں 12 اور جنوبی خان یونس میں 10 افراد کی موت ہوئی۔ حماس انتظامیہ کے تحت کام کرنے والی شہری سلامتی ایجنسی نے بتایا کہ مرنے والوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جنوبی علاقے میں اس کی فوج پر فائرنگ ہونے کے بعد اس نے حماس کے ٹھکانوں پر جوابی کارروائی کی۔ فوج نے الزام لگایا کہ حماس نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ تاہم، آئی ڈی ایف کے کسی بھی فوجی کے زخمی ہونے کی خبر نہیں ہے۔
اسرائیل کے فضائی حملے لبنان تک بھی پھیل گئے۔ صیڈون شہر میں ایک فلسطینی پناہ گزین کیمپ کے قریب کیے گئے حملے میں 13 افراد مارے گئے اور کئی زخمی ہوئے۔ اسرائیلی فوج نے دعوی کیا کہ اس نے حماس کے ٹریننگ کیمپ کو نشانہ بنایا، جبکہ حماس نے اسے "شہری علاقے پر حملہ" قرار دیا۔ اے پی کے مطابق، جنوبی لبنان میں کیے گئے ایک اور حملے میں ایک شخص کی موت اور 11 زخمی ہوئے۔
اسرائیل نے حزب اللہ کے ٹھکانوں کے آس پاس دو دیہات خالی کرانے کا حکم بھی دیا ہے۔ اسرائیل نے لبنان میں پانچ چوکیوں پر قبضہ کر رکھا ہے اور انہی جگہوں سے فضائی حملوں کا انتظام کیا جاتا ہے۔ آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ اس کے نشانے پر حزب اللہ اور حماس کے مسلح ارکان ہیں، جنہیں ایران کی حمایت حاصل ہے۔