انٹرنیشنل ڈیسک:امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایران کے بارے میں بڑا اور سخت بیان دیا ہے۔ ٹرمپ نے ایران کو براہ راست وارننگ دی ہے کہ اسرائیل کے پاس بہت سے 'مہلک' ہتھیار ہیں۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ جو لوگ ایران میں جوہری معاہدے کی مخالفت کر رہے تھے، ’وہ سب مارے گئے ہیں‘۔
ٹرمپ کا الٹی میٹم: ڈیل کر ونہیں تو تباہی
اپنے بیان میں ٹرمپ نے ایران کو براہ راست الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ ”ایران کے پاس اب ایک موقع ہے کہ وہ معاہدہ کرے ورنہ تباہی ہوگی۔“ یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران کے جوہری پروگرام اور خطے میں اس کی سرگرمیوں کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر کشیدگی بنی ہوئی ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے (JCPOA) پر ہمیشہ تنقید کی ہے، جس سے امریکہ 2018 میں الگ ہو گیا تھا۔ ٹرمپ مسلسل ایران پر ایک نیا اور زیادہ سخت معاہدہ کرنے کے لیے دباو¿ ڈال رہے ہیں۔
اسرائیل کی فوجی صلاحیت کا ذکر
ٹرمپ کا یہ بیان کہ اسرائیل کے پاس بہت سے مہلک ہتھیار ہیں، علاقائی طاقت کے توازن اور ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کی بھی عکاسی ہوتی ہے۔ اسرائیل مسلسل ایران کو اپنی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتا رہا ہے اور اپنے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کرنے کی وکالت کرتا رہا ہے۔
ٹرمپ کے بیان سے مشرق وسطیٰ کی جغرافیائی سیاسی صورتحال میں مزید عدم استحکام آنے کا امکان ہے کیونکہ یہ ایران پر دباو¿ بڑھانے کی امریکی حکمت عملی کا حصہ دکھائی دیتا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ایران اس انتباہ پر کیا ردعمل ظاہر کرتا ہے۔