Latest News

ٹرمپ نے پاکستان، بنگلہ دیش اور ترکی سے بڑھائے تعلقات، جانئے کیا ہے اس کی سیاسی اور تجارتی وجوہات

ٹرمپ نے پاکستان، بنگلہ دیش اور ترکی سے بڑھائے تعلقات، جانئے کیا ہے اس کی سیاسی اور تجارتی وجوہات

نیشنل ڈیسک: حال ہی میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور ان کے قریبی ساتھیوں کے پاکستان، بنگلہ دیش اور ترکی جیسے ممالک کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات کے حوالے سے ہندوستان  میں تشویش کا ماحول ہے۔ ان ممالک کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات اتنے اچھے نہیں رہے اور ٹرمپ کے ان ممالک کے ساتھ بڑھتے ہوئے تجارتی اور سیاسی تعلقات ہندوستان کے لیے سوال اٹھاتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں یہ معاملے کیا ہیں اور کیوں ہندوستان کے لیے کیوں تشویش کا باعث بن سکتے ہیں۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے حالیہ دنوں میں پاکستان، بنگلہ دیش اور ترکی جیسے ممالک کے ساتھ تعلقات بڑھانے کی کوشش کی ہے۔ یہ ایک نئی سمت میں آگے بڑھنے کا اشارہ ہے، خاص طور پر جب ہندوستان اور ان ممالک کے درمیان تعلقات پیچیدہ ہو چکے ہیں۔ ٹرمپ کے خاندان اور ان کے قریبی ساتھیوں نے ان ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوششیں کی ہیں۔
ٹرمپ خاندان کی پاکستان میں سرمایہ کاری اور کرپٹو کرنسی کا کاروبار
ٹرمپ خاندان نے پاکستان میں خاص طور پر کرپٹو کرنسی کے کاروبار میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ٹرمپ کی فیملی کمپنی نے پاکستان کے ساتھ کرپٹو ڈیل کی تھی جو اب بڑا ایشو بن گیا ہے۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کے امکانات کے حوالے سے ٹرمپ کے بیٹے ڈونالڈ ٹرمپ جونیئر کے کالج کے دوست جینٹری بیچ نے پاکستان کا دورہ کیا اور وہاں کے وسائل کے بارے میں معلومات دیں۔ گینٹری نے ٹرمپ سینئر کو بتایا کہ پاکستان میں معدنیات، تیل، گیس اور رئیل اسٹیٹ میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی صلاحیت ہے۔
بنگلہ دیش میں کاروبار کے نئے مواقع
جینٹری بیچ نے بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع کے بارے میں بھی بتایا۔ انہوں نے بنگلہ دیش کے ساتھ تیل، گیس، ایرو اسپیس، دفاع اور رئیل اسٹیٹ کے شعبوں میں بڑے پیمانے پر ایف ڈی آئی (براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری)لانے کا وعدہ کیا۔ بنگلہ دیش میں سیاسی عدم استحکام اور شیخ حسینہ حکومت کے بعد ہندوستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں تناؤ بڑھ گیا ہے اور اب وہاں کے رہنماؤں سے ٹرمپ کے قریبی ساتھیوں کی ملاقات ایک نئی تشویش کو جنم دیتی ہے۔
 ترکی میں کاروباری سودے کی طرف ٹرمپ خاندان 
ترکی میں بھی،ٹرمپ خاندان کے قریبی اتحادی  ، جینٹری بیچ  نے کاروباری سودوں کو ختم کرنے کے لیے قدم بڑھایا ہے۔ ترکی میں انہوں نے تیل اور کان کنی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے ایک مشترکہ منصوبہ قائم کرنے کی کوشش کی۔ جینٹری( Gentry )نے چین کی جگہ ترکی کو دنیا کی اگلی فیکٹری بنانے کی تجویز پیش کی۔ ان کا کہنا ہے کہ ترکی میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا بھی امکان ہے۔
ٹرمپ کے ان اقدامات کی اصل وجہ کیا ہے؟
ڈونالڈ ٹرمپ اور ان کے خاندان کے افراد کے پاکستان، بنگلہ دیش اور ترکی کے ساتھ کاروباری تعلقات بڑھانے کے پیچھے بہت سی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ ایک طرف، یہ تمام ممالک ٹرمپ خاندان اور ان کے ساتھیوں کے لیے کاروباری نقطہ نظر سے پرکشش ہیں۔ دوسری طرف، یہ اقدام امریکی انتظامیہ کی ٹرمپ اور ان کے اتحادیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے عالمی تجارت کے نئے مواقع تلاش کرنے کی حکمت عملی سے منسلک ہو سکتے ہیں۔
کرپٹو کونسل کی تشکیل اور پاکستان کی طرف جھکاؤ
15 مئی کو ٹائمز آف انڈیا نے رپورٹ کیا کہ ٹرمپ خاندان پاکستان میں ایک کرپٹو کونسل کے قیام کے لیے بھی سرگرم ہے۔ یہ کونسل پاکستان کو جنوبی ایشیا کا کرپٹو ہب بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ اس کونسل میں ڈونالڈ ٹرمپ جونیئر اور ان کے بھائی ایرک ٹرمپ سمیت ٹرمپ خاندان کے کئی افراد شامل ہیں۔ پاکستان کے ساتھ یہ معاہدہ ہندوستان  کے لیے تشویشناک ہو سکتا ہے کیونکہ اس سے پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات مزید مضبوط ہو سکتے ہیں۔
ہندوستان کے لیے یہ تشویش کیوں ہے؟
یہ پیش رفت ہندوستان  کے لیے تشویش کا باعث ہو سکتی ہے، کیونکہ پاکستان، بنگلہ دیش اور ترکی کے ساتھ بڑھتے ہوئے تجارتی اور سیاسی تعلقات ہندوستان کے لیے عدم تحفظ کی صورتحال پیدا کر سکتے ہیں۔ ان ممالک کے ساتھ امریکہ کے بڑھتے ہوئے تعلقات ہندوستان کی خارجہ پالیسی کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔ خاص طور پر جب پاکستان اور ترکی جیسے ممالک کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات پہلے ہی کشیدہ ہیں، ٹرمپ کا ان ممالک کے ساتھ ہاتھ ملانا ہندوستانی خارجہ پالیسی کے لیے ایک چیلنج بن سکتا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top