National News

کینیڈا کو فلسطین کو تسلیم کرنے کا داو پڑامہنگا ، ناراض ٹرمپ نے لگا دیا بھاری ٹیرف

کینیڈا کو فلسطین کو تسلیم کرنے کا داو پڑامہنگا ، ناراض ٹرمپ نے لگا دیا بھاری ٹیرف

انٹرنیشنل ڈیسک: فلسطین کو آزاد ملک تسلیم کرنے کا اعلان کرکے کینیڈا نے خود امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات میں دراڑ پیدا کردی ہے۔ اس فیصلے سے ناراض ہو کر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کینیڈا پر 35 فیصد ٹیرف لگا دیا ہے۔ یہی نہیں ٹرمپ نے ایک ہی جھٹکے میں 96 ممالک پر نیا ٹیرف لگا دیا ہے جس میں بھارت پر بھی 25 فیصد ڈیوٹی لگا دی گئی ہے۔ ٹیرف کا تنازع تو پہلے ہی سے چل رہا تھا لیکن کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی کے فلسطین کے حوالے سے بیان نے آگ میں گھی ڈال دیا۔ کارنی نے 30 جولائی کو اعلان کیا تھا کہ کینیڈا ستمبر 2025 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں فلسطین کو ایک آزاد ملک کے طور پر تسلیم کرے گا لیکن اس کے لیے یہ شرط رکھی کہ حماس 2026 کے انتخابات میں شامل نہ ہو۔
وائٹ ہاو¿س نے واضح کیا ہے کہ کینیڈا کو فی الوقت کوئی چھوٹ نہیں دی جائے گی۔ ٹرمپ انتظامیہ نے اس سے قبل کینیڈا پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا تھا جسے اب بڑھا کر 35 فیصد کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب ٹرمپ نے میکسیکو کو نئے تجارتی معاہدے پر بات چیت کے لیے 90 دن کا وقت دیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ وائٹ ہاوس نے دھمکی دی ہے کہ اگر کینیڈا یا کوئی دوسرا ملک نئے ٹیرف سے بچنے کے لیے کسی تیسرے ملک کے ذریعے سامان بھیجے گا تو اس پر 40% ٹرانس شپمنٹ چارج بھی عائد کیا جائے گا۔
کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے جمعہ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت امریکہ کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گی اور اس کا حل تلاش کرنے کی کوشش کرے گی۔ لیکن فی الوقت ٹرمپ انتظامیہ کے رویے میں کوئی نرمی نظر نہیں آ رہی۔ ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد نیا ٹیرف بھی لگا دیا ہے۔ تاہم اس پر بھارتی حکومت کی جانب سے کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ لیکن خیال کیا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں بھارت اور امریکہ کے درمیان تجارتی بات چیت تیز ہو جائے گی تاکہ اس کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔
 



Comments


Scroll to Top