انٹرنیشنل ڈیسک: وزیراعظم نریندر مودی کی 75ویں سالگرہ سے ایک دن پہلے، امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے انہیں فون کر کے نہ صرف سالگرہ کی مبارکباد دی، بلکہ ہندوستان -امریکہ اسٹریٹجک شراکت داری کو آگے بڑھانے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔ یہ گفتگو ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دونوں ملکوں کے درمیان طویل عرصے سے رکی ہوئی تجارتی معاہدے کو لے کر بھی مثبت اشارے ملے ہیں۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل" پر پوسٹ کرتے ہوئے مودی کو اپنا "دوست" بتایا اور ان کے کام کی تعریف کی۔ ٹرمپ نے خاص طور پر یوکرین-روس جنگ میں امن قائم کرنے کی کوششوں کے لیے مودی کا شکریہ ادا کیا۔ حالانکہ وزیراعظم مودی کی سالگرہ 17 ستمبر کو ہوتی ہے، لیکن ٹرمپ نے انہیں ایک دن پہلے یعنی 16 ستمبر کی دیر رات ہی مبارکباد دے دی۔

ٹرمپ کا فون کال اور سوشل میڈیا پوسٹ
ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک اور اپنی پوسٹ میں لکھا: "ابھی ابھی ہندوستان کے وزیراعظم اور میرے دوست نریندر مودی سے فون پر بہت اچھی گفتگو ہوئی۔ میں نے انہیں سالگرہ کی مبارکباد دی۔ وہ بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ ختم کرنے میں ان کی حمایت کے لیے شکریہ!"
وزیراعظم مودی نے کیا کہا؟
اس سے پہلے وزیراعظم مودی نے اس گفتگو کی تصدیق کرتے ہوئے X (پہلے ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں لکھا: "میرے دوست، صدر ٹرمپ، میری 75ویں سالگرہ پر آپ کے فون کال اور دلی مبارکباد کے لیے شکریہ۔ آپ کی طرح، میں بھی ہندوستان -امریکہ کی وسیع اور عالمی شراکت داری کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے لیے پرعزم ہوں۔ ہم یوکرین تنازع کے پرامن حل کی سمت آپ کی پہل کی حمایت کرتے ہیں۔"
مودی کا یہ ردعمل نہ صرف دونوں رہنماؤں کے درمیان مثبت تعلقات کی تصدیق کرتا ہے، بلکہ یہ بھی دکھاتا ہے کہ ہندوستان عالمی معاملات پر امریکہ کے ساتھ تعمیری بات چیت برقرار رکھنا چاہتا ہے۔
ہندوستان -امریکہ تجارتی معاہدہ: تنا ؤکے بعد اب نئی شروعات کی امید
حال کے برسوں میں بھارت اور امریکہ کے درمیان تجارتی تعلقات میں کئی نشیب و فراز آئے۔ خاص طور پر ٹرمپ انتظامیہ کے دوران جب امریکہ نے بھارتی مصنوعات پر 50 فیصد تک درآمدی ڈیوٹی لگا دی تھی، تب دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ گہرا ہو گیا تھا۔ امریکی فریق نے روسی تیل کی خریداری، ای-کامرس پالیسی، ڈیٹا لوکلائزیشن اور میڈیکل ڈیوائسز جیسے معاملات پر بھی اعتراض ظاہر کیا تھا۔ حالانکہ اب حالات توازن کی طرف لوٹتے نظر آ رہے ہیں۔
تجارتی بات چیت میں مثبت روی
ٹرمپ کے فون کال سے کچھ گھنٹے پہلے ہی امریکی تجارتی نمائندہ برینڈن لنچ کی قیادت میں ایک اعلی سطحی وفد نے بھارت کی وزارتِ تجارت و صنعت کے حکام سے بات چیت کی۔ دونوں فریقین نے تجارتی معاہدے کے مختلف پہلوں پر گہرائی سے گفتگو کی۔
وزارتِ تجارت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق: "بات چیت مثبت رہی۔ دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جلد از جلد ایک باہمی فائدہ مند تجارتی معاہدہ ہو، اس کے لیے کوششیں تیز کی جائیں گی۔"
بدلتے ہوئے مساوات: ٹرمپ کا نرم رویہ
حال کے مہینوں میں ڈونالڈ ٹرمپ نے ہندوستان پر ٹیرف لگانے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا ہے کہ اس سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں تنا آیا۔ لیکن اب ان کے نرم لہجے والے بیانات، ہندوستان کو "دوست ملک" کہنے اور وزیراعظم مودی کی عوامی تعریف سے یہ اشارے مل رہے ہیں کہ ٹرمپ دوبارہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں خاص طور پر ایسے وقت میں جب وہ ایک بار پھر سے صدارتی انتخاب کی دوڑ میں ہیں۔