واشنگٹن: امریکی وزیر خزانہ سکاٹ بیسنٹ نے یورپی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت اور چین پر 50 فیصد سے 100 فیصد تک محصولات عائد کریں۔ یہ بات انہوں نے پیر کو ’بلومبرگ‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔بیسنٹ نے کہا کہ جب تک یورپی ممالک چین اور بھارت پر بھاری محصولات عائد نہیں کرتے، امریکہ روسی تیل کی خریداری کو روکنے کے لیے اضافی ٹیرف نہیں لگائے گا۔ روس کی تیل کی آمدنی کو روکنے اور یوکرین میں جنگ ختم کرنے میں یورپ کو بڑا کردار ادا کرنا ہو گا۔ بیسنٹ کا بیان ٹک ٹاک پر چین کے ساتھ بات چیت کے بعد آیا۔ انہوں نے کہا کہ چین روس سے تیل خریدنے کو اپنا اندرونی معاملہ سمجھتا ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کا خیال ہے کہ بھارت اور چین روس سے تیل خرید رہے ہیں، جس سے پوتن کو یوکرین کے خلاف جنگ جاری رکھنے میں مدد مل رہی ہے۔ بھارت اور چین پر بھاری محصولات عائد کر کے انہیں روسی تیل خریدنے سے روکا جا سکتا ہے۔
امریکہ روسی تیل کمپنیوں پر پابندیوں پر غور کر رہا ہے۔
بیسنٹ نے کہا کہ امریکہ یورپی ممالک کے ساتھ مل کر روسی تیل کمپنیوں جیسے روزنیفٹ اور لوکوئل پر سخت پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، وہ روس کے 300 بلین ڈالر کے اثاثے استعمال کرنے پر غور کرے گا، جو 2022 میں یوکرین پر حملے کے بعد منجمد کر دیے گئے تھے۔ ان اثاثوں کو یوکرین کے لیے قرض کی ضمانت کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہامیں گارنٹی دیتا ہوں کہ اگر یورپ روسی تیل کے خریداروں پر بھاری محصولات عائد کرتا ہے، تو جنگ 60 سے 90 دنوں میں ختم ہو جائے گی، کیونکہ اس سے ماسکو کی آمدنی کا بنیادی ذریعہ منقطع ہو جائے گا۔