انٹرنیشنل ڈیسک: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے پاک بھارت تنازع کو ایٹمی جنگ میں تبدیل ہونے سے روکا۔ ٹرمپ کے مطابق، ان کی ثالثی نے چھ یا سات طیارے گرنے کے بعد دونوں ممالک کو امن قائم کرنے پر آمادہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہوں نے پچھلے چھ ماہ میں پانچ بین الاقوامی جنگیں ختم کیں - جس میںایک یہ بھی شامل ہے۔
بھارت کی واضح تردید
بھارتی حکومت باربار اور واضح طور پر ان دعووں کی تردید کرتی رہی ہے۔ ہندوستانی حکومت نے واضح طور پر کہا کہ جنگ بندی کا عمل مکمل طور پر دو طرفہ فوجی رابطے کے ذریعے کامیاب رہا اور اس میں کوئی تیسرا فریق شامل نہیں تھا۔
بین الاقوامی ردعمل اور سفارتی بنیاد
پاکستان کا ردعمل: اگرچہ پاکستان نے امریکی اور سعودی ثالثی کا بھی ذکر کیا ہے، لیکن اس نے واضح کیا کہ اس نے کسی سے جنگ بندی کی درخواست نہیں کی تھی، بلکہ اس نے بھارتی فوجی کارروائی کے جواب میں ردعمل ظاہر کیا تھا۔
غیر ملکی ردعمل: برطانیہ، فرانس، ایران، متحدہ عرب امارات، اقوام متحدہ جیسے ممالک نے امن کی کوششوں کا خیرمقدم کیا لیکن ہندوستان نے اس اقدام کو اپنی خودمختاری کے لیے خطرہ قرار دے کر مسترد کردیا۔
تنقید اور سیاسی دباو: کانگریس سمیت اپوزیشن جماعتوں نے مودی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ ٹرمپ کے اس طرح کے دعووں کو لا جواب چھوڑ کر اپنے قومی وقار اور سفارتی اپیل کو کمزور کر رہی ہے۔ کانگریس نے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا۔