انٹرنیشنل ڈیسک: امریکہ نے ایرانی پیٹرو کیمیکل مصنوعات کی تجارت کے حوالے سے 6 ہندوستانی کمپنیوں سمیت دنیا بھر کی 20 کمپنیوں پر سخت پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق یہ کمپنیاں ایرانی پیٹرولیم اور پیٹرو کیمیکل مصنوعات کی 'اہم' فروخت اور خریداری میں ملوث تھیں۔ امریکہ کا دعوی ہے کہ ایران ان کاروباروں سے حاصل ہونے والی رقم کو مغربی ایشیا میں دہشت گردی کو فروغ دینے اور اپنے ہی لوگوں پر ظلم کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔
محکمہ خارجہ نے واضح طور پر کہا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سخت ہدایات دی ہیں کہ اگر کوئی ملک یا شخص ایرانی تیل یا پیٹرو کیمیکل مصنوعات خریدے گا تو وہ امریکی پابندیوں کی زد میں آئے گا اور وہ امریکہ کے ساتھ تجارت نہیں کر سکے گا۔ جن ہندوستانی کمپنیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں کنچن پولیمرس، کیمیکل سالیوشنز، رمنیک لال ایس گوسالیا اینڈ کمپنی، جوپیٹر ڈائی چیم پرائیویٹ لمیٹڈ، گلوبل انڈسٹریز کیمیکلز لمیٹڈ اور پرسسٹنٹ پیٹروکیم پرائیویٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ان کمپنیوں نے جنوری 2024 سے جنوری 2025 کے درمیان ایرانی نژاد پیٹرو کیمیکل مصنوعات خریدیں۔
اس کے علاوہ امریکی محکمہ خزانہ نے بھی 50 سے زائد افراد اور کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا ہے۔ اس میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے قریبی مشیر علی شمخانی کے بیٹے محمد حسین شمخانی کے وسیع شپنگ نیٹ ورک کو بھی نشانہ بنایا۔ اس میں متحدہ عرب امارات میں رہنے والے ہندوستانی شہری پنکج ناگجی بھائی پٹیل بھی شامل ہیں، جو اس نیٹ ورک میں اہم عہدوں پر کام کر چکے ہیں۔ امریکی انتظامیہ نے اسے 2018 کے بعد ایران کے خلاف کی جانے والی سب سے بڑی کارروائی قرار دیا ہے۔واشنگٹن نے واضح کیا ہے کہ مستقبل میں بھی اس قسم کے کاروبار کے لیے زیرو ٹالرینس رہے گی۔