انٹرنیشنل ڈیسک: جنوبی میکسیکو کی ریاست اوکساکا میں ایک ہولناک ریل حادثے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ بحرالکاہل اور خلیج میکسیکو کو جوڑنے والے ریل راستے پر ایک مسافر ٹرین اچانک پٹری سے اتر گئی۔ اس حادثے میں اب تک 13 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ تقریبا 100 مسافر شدید زخمی ہیں۔
آدھی رات کے بعد افراتفری
یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ٹرین پوری رفتار سے چل رہی تھی۔ اچانک پٹری سے اترنے کے باعث ٹرین کے ڈبے ایک دوسرے کے اوپر چڑھ گئے اور الٹ گئے۔ چیخ و پکار سن کر مقامی انتظامیہ اور میکسیکن بحریہ نے فوری طور پر محاذ سنبھال لیا۔
بحریہ کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق۔
کل مسافر: 241 افراد سفر کر رہے تھے۔
عملہ: 9 کریو ممبرز ڈیوٹی پر موجود تھے۔
ریسکیو: 13 لاشیں نکالی جا چکی ہیں اور 100 زخمیوں کا شہر کے مختلف ہسپتالوں میں علاج جاری ہے۔
اقتدار کے گلیاروں میں سوگ
میکسیکو کی نو منتخب صدر کلاؤڈیا شین بام نے اس سانحے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے فوری طور پر بحریہ کے سیکریٹری کو ہدایت دی ہے کہ وہ جائے حادثہ پر موجود رہ کر امدادی کارروائیوں کی نگرانی کریں اور متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے۔
کیا یہ نیا ریل نیٹ ورک محفوظ ہے؟
یہ حادثہ اس اہم ریل منصوبے پر پیش آیا ہے جس کا افتتاح سال 2023 میں سابق صدر آندریس مینوئل لوپیز اوبرادور نے کیا تھا۔ اس راستے کا مقصد میکسیکو کے جنوب مشرقی حصے کی معاشی بحالی کرنا تھا۔