National News

تابڑ توڑ گولیوں سے چھلنی ہوا یہ مسلم گاوں، 100 لوگوں کی موت ، چیخ و پکار سے مچا کہرام

تابڑ توڑ گولیوں سے چھلنی ہوا یہ مسلم گاوں، 100 لوگوں کی موت ، چیخ و پکار سے مچا کہرام

انٹرنیشنل ڈیسک:افریقی ممالک میں بڑھتی ہوئی مجرمانہ سرگرمیوں کے درمیان نائجیریا سے ایک اور دل دہلا دینے والی خبر سامنے آئی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نائیجیریا نے مطلع کیا ہے کہ نامعلوم مسلح افراد نے ملک کی ریاست بینو کے گاوں ییلوتا پر حملہ کیا۔ جمعہ کی دیر رات سے ہفتہ کی صبح تک، بندوق برداروں نے گاو¿ں میں اندھا دھند فائرنگ کی، گھروں میں گھس کر لوگوں کو نشانہ بنایا۔
100 لوگ مارے گئے، کئی خاندان اپنے گھروں میں زندہ جل گئے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نائیجیریا نے تصدیق کی ہے کہ نائجیریا کی ریاست بینو کے گاوں ییلواٹا میں ہونے والی اس شدید فائرنگ میں 100 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ معلومات کے مطابق کئی خاندانوں کو ان کے گھروں میں گولیاں مار کر پھر کمروں میں بند کر کے زندہ جلا دیا گیا جس سے یہ منظر مزید بھیانک ہو گیا۔
درجنوں زخمی، کئی لاپتہ؛ طبی سہولیات کا فقدان
ایمنسٹی انٹرنیشنل نائیجیریا کے مطابق اس واقعے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ انہیں مناسب طبی سہولیات نہیں مل رہیں۔ حملے کے بعد سے کئی افراد لاپتہ بتائے جا رہے ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
نسلی اور مذہبی تقسیم کا نتیجہ؟
نائجیریا کی بینو ریاست میں مسلمانوں کی آبادی زیادہ ہے۔ ییلوتا گاوں کے زیادہ تر لوگ بھی مسلم علاقوں میں رہتے ہیں، حالانکہ وہاں کچھ عیسائی خاندان بھی موجود ہیں۔ مقامی پولیس نے اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات اکثر نسلی اور مذہبی تقسیم کی وجہ سے ہوتے ہیں جس سے علاقے میں تشدد میں اضافہ ہوتا ہے۔یہ حملہ نائجیریا میں کمیونٹیز کے درمیان بڑھتی ہوئی عدم تحفظ اور گہری ہوتی ہوئی تقسیم کی طرف اشارہ کرتا ہے، جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
 



Comments


Scroll to Top