National News

سعودی عرب میں سچ بولنے کی سزا، 7 سال جیل میں رکھنے کے بعدصحافی کودی پھانسی

سعودی عرب میں سچ بولنے کی سزا، 7 سال جیل میں رکھنے کے بعدصحافی کودی پھانسی

انٹرنیشنل ڈیسک: سعودی عرب میں 2018 میں گرفتار دہشت گردی اور غداری کے مرتکب معروف صحافی کو پھانسی دے دی گئی۔ سرکاری حکام نے یہ اطلاع دی۔ سرکاری سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ملک کی سپریم کورٹ نے صحافی ترکی الجاسر کی سزائے موت کو برقرار رکھا جس کے بعد انہیں ہفتے کے روز پھانسی دے دی گئی۔ حکام نے 2018 میں الجاسر کے گھر پر چھاپہ مارا اور اسے گرفتار کیا اور کمپیوٹر اور فون ضبط کر لیے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ ان کے خلاف مقدمے کی سنوائی کب ہوئی اورکتنے وقت تک چلی۔
نیویارک میں قائم 'کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس' کے مطابق سعودی حکام نے کہا کہ الجاسر 'X' (سابقہ ٹویٹر) پر ایک سوشل میڈیا اکاو¿نٹ کا ذمہ دار تھے جس میں سعودی شاہی خاندان کے خلاف بدعنوانی کے الزامات لگائے گئے تھے۔ الجاسر پر دہشت گردوں اور دہشت گرد گروپوں کے بارے میں متعدد متنازعہ ٹویٹس پوسٹ کرنے کا بھی الزام تھا۔ الجاسر نے 2013 سے 2015 تک ایک ذاتی بلاگ چلایا اور 2011 میں وسطی ایشیا کو ہلا دینے والی عرب بہار کی تحریکوں، خواتین کے حقوق اور بدعنوانی پر اپنے مضامین کے لیے جانا جاتا تھا۔
 



Comments


Scroll to Top