انٹرنیشنل ڈیسک: تعلیم اب صرف علم تک محدود نہیں رہی بلکہ یہ طرز زندگی اور وقار کی علامت بن چکی ہے۔ اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ دنیا کے سب سے مہنگے سکول کی فیس کتنی ہوگی، تو سوئٹزرلینڈ کے ایک سکول نے آپ کے ہوش اڑا دیے۔ سوئٹزرلینڈ کے شہر رولے میں واقع انسٹی ٹیوٹ لی روزے کو دنیا کا سب سے مہنگا بورڈنگ اسکول سمجھا جاتا ہے۔

سکول آف کنگز
یہ سکول نہ صرف مہنگا ہے بلکہ انتہائی باوقار بھی ہے۔ 1880 میں قائم ہونے والے اس اسکول کو اسکول آف کنگز بھی کہا جاتا ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہاں کئی شاہی ریاستوں اور ممالک کے شاہی خاندانوں کے بچے تعلیم حاصل کر چکے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق اس اسکول کی سالانہ فیس 1.14 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ رہنے، کھانے اور پڑھائی کے علاوہ، اس فیس میں گھڑ سواری، موسیقی اور کھیل جیسی تمام سرگرمیاں شامل ہیں۔
ایسی سہولیات جن کا آپ نے تصور بھی نہیں کیا ہوگا۔
اس اسکول میں تقریباً 60 ممالک کے کل 450 طلبہ پڑھتے ہیں اور یہاں 120 اساتذہ ہیں، یعنی ہر 3-4 طلبہ کے لیے ایک استاد دستیاب ہے۔ یہاں تعلیم کی سطح بہت بلند ہے کیونکہ اسکول میں صرف چند طالب علموں کو ہی داخلہ ملتا ہے۔
یہاں طلباءکو بین الاقوامی بکلوریٹ (IB) اور فرانسیسی بکلوریٹ جیسے بہترین کورسز حاصل ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ جدید کلاس رومز، بہت بڑا اسپورٹس کمپلیکس، سوئمنگ پول اور ٹینس کورٹ جیسی سہولیات بھی دستیاب ہیں۔

سردیوں میں کیمپس بدل جاتا ہے۔
اس اسکول کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ گرمیوں میں یہ رولے شہر میں ہوتا ہے لیکن سردیوں میں یہ Gstaad نامی سرمائی تفریح گاہ میں اپنی تعلیم جاری رکھتا ہے۔ یہ کیمپس خاص طور پر موسم سرما کے کھیلوں جیسے سنو بورڈنگ، سکینگ اور آئس ہاکی کے لیے مشہور ہے۔