Latest News

مودی کی وجہ سے وزیر اعظم کے عہدے کا وقار داغدار ہوا ہے: پوار

مودی کی وجہ سے وزیر اعظم کے عہدے کا وقار داغدار ہوا ہے: پوار

کولہاپور:  وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے مراٹھا شترپ اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی-ایس پی) کے سپریمو شرد پوار کو ان کے ہی آبائی حلقہ میں 'بھٹکتی آتما' کہہ کر طنز کرنے کے بعد مسٹر پوار نے جمعرات کو کہا کہ مسٹر نریندر مودی کی وجہ سے وزارت عظمیٰ کا وقار داغدار ہوا ہے۔
 مسٹر پوار نے یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ "یہ حیرت کی بات نہیں ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی مجھے 'بھٹکتی آتما' کہہ کر مخاطب کرتے ہیں، کیونکہ اس سے پہلے ملک کے وزیر اعظم کا عہدہ ان (مسٹر مودی) جیسا بدنام کبھی نہیں ہوا تھا۔  میں نے مختلف مواقع پر پنڈت جواہر لال نہرو، اندرا گاندھی سمیت تمام وزرائے اعظم کی تقریریں دیکھی اور سنی ہیں۔ لیکن جب مسٹر مودی نے ’بھٹکتی آتما‘ کی اصطلاح استعمال کی تو میں حیران نہیں ہوا، کیونکہ وزیراعظم کے عہدے کی اس سے پہلے کسی اور وزیراعظم نے اتنی توہین اور داغدار نہیں کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی کی تقریریں حقائق پر مبنی نہیں تھیں۔ عوام کو درپیش بنیادی مسائل پر بات کرنے کے بجائے وہ من گھڑت مسائل سے ووٹروں کی توجہ ہٹاتے ہیں۔ وزیر اعظم مجھ پر اور ادھو ٹھاکرے پر حملہ کرکے مطمئن ہیں۔
انہوں نے اپنی ریلیوں میں بار بار الزام لگا کر سماجی تناؤ پیدا کرنے کی کوشش کرنے پر وزیر اعظم پر تنقید کی کہ اگر انڈیا اتحاد اقتدار میں آئی تو وہ مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن لائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ’’مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دینے کا تصور ہمیں (اپوزیشن) کو قبول نہیں ہے اور اگر مسٹر مودی نے ایسا ریزرویشن دینے کی کوشش کی تو ہم سب اس کی مخالفت کریں گے۔‘‘
مسٹر مودی کی اس تنقید پر کہ اگر انڈیا گروپ اقتدار میں آتا ہے تو پانچ سالوں میں پانچ وزیر اعظم ہوں گے، انہوں نے یاد دلایا کہ اسی طرح کے سوالات 1977 میں اٹھائے گئے تھے جب جے پرکاش نارائن تحریک کے بعد کانگریس کو شکست ہوئی تھی لیکن مرار جی ڈیسائی بحث کے بعد وزیر اعظم بن گئے تھے۔ تمام اپوزیشن لیڈروں کے ساتھ۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا گروپ کو بھی کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ ہم اتحاد کی تمام جماعتوں سے بات چیت کے بعد فیصلہ کریں گے۔ 'وزیراعظم کون ہوگا' کا یہ نام نہاد سوال ہم سے زیادہ بی جے پی لیڈروں کے ذہن میں ہے۔
سابق مرکزی وزیر اور مہاراشٹر کے چار بار چیف منسٹر رہ چکے مسٹر پوار نے خبردار کیا کہ اگر عام انتخابات کے بعد متوقع نتائج حاصل نہیں ہوئے تو بی جے پی اپنا اصلی چہرہ شیو سینا (شنڈے) اور این سی پی (اجیت پوار) کو دکھائے گی۔<br />پہلے دو مرحلوں کی ووٹنگ فیصد کو سست قرار دینے کے پیچھے الیکشن کمیشن کی نیت پر شک ظاہر کرتے ہوئے مسٹر پوار نے کہا کہ ریاست میں پانچ مرحلوں میں ووٹنگ کی ضرورت نہیں تھی لیکن ایسا کرنے کا مقصد مسٹر مودی کی مدد کرنا تھا۔ 
واضح رہے کہ پیر کو مسٹر مودی نے مسٹر پوار کا نام لئے بغیر ان پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا تھا کہ مہاراشٹر میں ایک 'بھٹکتی آتما' ہے جو دوسروں کے اچھے کام کو برباد کر دیتی ہے۔



Comments


Scroll to Top