Latest News

صدر معز نے چین کے پاس گروی رکھ دی مالدیپ کی معیشت

صدر معز نے چین کے پاس گروی رکھ دی مالدیپ کی معیشت

انٹر نیشنل ڈیسک: صدر محمد معز کی قیادت میں مالدیپ خود کو معاشی دلدل میں پھنسا ہوا محسوس کر رہا ہے کیونکہ جزیرہ نما ملک کی مالی خودمختاری غیر یقینی طور پر بیچ میں لٹک رہی ہے۔ چین پر ملک کا بڑھتا ہوا قرضہ خطرناک حد تک پہنچ گیا ہے، جو اس کے مستقبل پر  اندھیرا ڈال رہا ہے  اور اس غیر یقینی شراکت داری کے طویل مدتی اثرات کے بارے میں سنگین خدشات پیدا کر رہا ہے۔  خام اعداد و شمار مالدیپ کے گہرے ہوتے قرضوں کے بحران کی بھیانک تصویر کشی کرتے ہیں۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق چین پر جزیرے والے ملک کا قرضہ بڑھ کر 1.37 بلین ڈالر ہو گیا ہے جو کہ اس کے کل عوامی قرضوں کا 20 فیصد ہے۔
 قرضوں کا یہ جال، جس کے بارے میں سابق صدر محمد نشید نے پہلے ہی خبردار کیا تھا، اب ایک سنگین حقیقت بن چکی ہے، مالدیپ کی اقتصادی صحت اس کے سب سے بڑے دو طرفہ قرض دہندہ، چین  نے گروی رکھ لیا ہے ، اس قرض کے بحران کے نتائج پہلے ہی بھگت رہے ہیں۔ بیرونی قرضوں پر سود کی ادائیگی جنوری سے اگست 2023 تک 15 فیصد اضافے سے 162.3 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ میں وبائی امراض کے دوران تشویشناک "خودمختاری کے خطرے کی تعمیر" اور "گھریلو سرمایہ کاری کے مواقع کی کمی" پر روشنی ڈالی گئی ہے، جو مالدیپ کو درپیش معاشی چیلنجوں کی ایک تاریک تصویر پیش کرتی ہے۔  مالدیپ کی معاشی مشکلیںمتواتر اخراجات کی وجہ سے اور بی بڑھ گئی ہیں ، جو بے قابو ہو رہی ہیں، جب کہ سرمائے کے اخراجات کو بیرونی قرضے یا خسارے - مالی اعانت کے ذریعے مالی اعانت فراہم کی جا رہی ہے۔
چین سے قرضوں کی تنظیم نو کے لیے صدر معز کی حالیہ مایوس کن اپیل صرف صورت حال کی سنگینی کو ظاہر کرتی ہے، چینی صدر شی جن پنگ سے ان کی براہ راست اپیل،  اگلے پانچ سالوں میں قرضوں کی ادائیگیوں میں معافی کا مطالبہ کرنا ،  مالدیپ کے اپنے قرض کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکامی کا واضح اشارہ ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بیرونی قرضوں کے خطرے کو 'اعلی' قرار دیتے ہوئے اس کے خطرات کو مزید واضح کیا ہے۔ ایسا نہ ہو کہ یہ مختصر مدت کے قرض سے نجات کی قربان گاہ پر اپنی خودمختاری کو قربان کر دے۔
 



Comments


Scroll to Top