Latest News

ہندوستان کی کمپنیوں کے سود کی ادائیگی کی سطح 3 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچی

ہندوستان کی کمپنیوں کے سود کی ادائیگی کی سطح 3 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچی

نیشنل ڈیسک: ای ٹی انٹیلی جنس گروپ کے اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستانی کمپنیوں نے مالی سال 2024-25 کی چوتھی سہ ماہی میں اپنے کل سود کی کوریج ریشو (ICR) کو 5.8 گنا تک بڑھا دیا ہے، جو پچھلے تین سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ یہ سدھار  بہتر منافع اور کم سود کی لاگت کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔
2,658 غیر مالیاتی کمپنیوں کے ایک عام گروپ کا ICR مالی سال 24-25 کی دوسری سہ ماہی میں 4.8 گنا تھا، لیکن اس کے بعد لگاتار دو سہ ماہیوں میں اس میں بہتری آئی ہے۔
ان پٹ لاگت میں کمی کی وجہ سے مارجن میں اضافہ
مینوفیکچررز اور کنزیومر سیکٹر کی کمپنیوں نے خام مال کی قیمتوں میں کمی اور خام تیل کی عالمی قیمتوں کی وجہ سے اچھا منافع کمایا۔ مارچ کی سہ ماہی میں، ان کمپنیوں کے آپریٹنگ مارجن میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 110 بیسس پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور 15.3 فیصد تک پہنچ گیا۔
جیوجیت انویسٹمنٹس کے ریسرچ کے سربراہ ونود نائر نے کہا کہ کم ان پٹ لاگت اور مہنگائی میں نرمی نے چوتھی سہ ماہی کے آپریٹنگ مارجن کو بڑھایا، جس سے مینوفیکچرنگ اور صارفین کے شعبوں کی بہتر کارکردگی میں سدھار ہوا ۔
EBIT نمو سود کے اخراجات سے زیادہ 
آپریٹنگ منافع (EBIT) میں سالانہ بنیاد پر 12.7 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ سود کے اخراجات میں صرف 6.8 فیصد اضافہ ہوا۔وینچورا ا سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ریسرچ ونیت بولنکر  نے کہا کہ  اجناس کی قیمتوں میں راحت  سے خام مال کے بلوں میں نمایاں کمی  ہوئی ہے اور منافع میں اضافہ ہوا ہے ۔
ستمبر 2024 کی سہ ماہی کو چھوڑ کر، ہندوستانی کمپنیاں پچھلے دو سالوں میں ICR کو 5x سے اوپر برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
آگے کی توقعات
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ملکی شرح سود میں کمی سے سود کی لاگت مزید کم ہو سکتی ہے۔ تاہم، آئی سی آر میں مستقبل میں مزید بہتری کا انحصار بھی کمپنیوں کی آمدنی پر ہوگا۔
خام مال کی قیمتیں اب بھی اعتدال پسند سطح پر ہیں اور شرح سود کم ہو رہی ہے، کمپنیوں کو اپنے قرضوں کی ادائیگی میں مزید ریلیف مل سکتا ہے، بشرطیکہ ان کی آپریٹنگ کارکردگی مضبوط رہے۔
 



Comments


Scroll to Top