انٹرنیشنل ڈیسک: وسطی فلپائن میں طوفان 'کالمیگی 'کے سبب 52 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ 13 دیگر افراد لاپتہ ہیں۔ زیادہ تر افراد کی ہلاکت شدید سیلاب میں پھنسنے اور تیز بہاؤ میں بہہ جانے کے سبب ہوئی۔ ایک الگ واقعے میں فوج نے بتایا کہ کالمیگی سے متاثرہ صوبوں میں انسانی امداد پہنچانے کے لیے فلپائن فضائیہ کا ایک ہیلی کاپٹر منگل کو جنوبی اگوسن ڈیل سور صوبے میں حادثے کا شکار ہو گیا، جس میں چھ افراد جان بحق ہوئے۔ تاہم ہیلی کاپٹر حادثے کے اسباب کا تفصیل ابھی دستیاب نہیں کرائی گئی۔
سول سکیورٹی آفس کے نائب منتظم اور صوبائی حکام نے بتایا کہ زیادہ تر ہلاکتیں وسطی صوبے سیبو میں ہوئی، جہاں منگل کو کالمیگی کے سبب اچانک سیلاب آیا اور ندیاں اپھان پر پہنچ گئیں۔ حکام کے مطابق، سیلاب کے سبب رہائشی علاقے زیر آب آ گئے، جس کی وجہ سے گھبراہٹ میں آئے مقامی لوگوں کو اپنی چھتوں پر چڑھنا پڑا۔ فلپائن ریڈ کراس کو بچا کے لیے کئی درخواستیں موصول ہوئیں، لیکن ایمرجنسی اہلکاروں کے خطرے کو کم کرنے کے لیے پانی کی سطح کم ہونے تک انتظار کرنا پڑا۔ سیبو کی گورنر پامیلہ باریکواٹرو نے کہا کہ طوفان سے بچاؤ کے لیے ہر ممکن کوشش کی گئی، لیکن اس دوران اچانک آنے والے سیلاب جیسے غیر متوقع واقعات پیش آئے۔
سیبو میں آفات سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی فنڈز کی تیز تر تقسیم کو مدنظر رکھتے ہوئے آفت کی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ سیبو 24 لاکھ سے زائد آبادی والا صوبہ ہے۔ یہ شہر اب بھی 30 ستمبر کو آنے والے 6.9 شدت کے زلزلے سے سنبھل رہا تھا، جس میں کم از کم 79 افراد ہلاک ہوئے اور ہزاروں لوگ بے گھر ہوئے۔ گورنر باریکواٹرو نے بتایا کہ زلزلے سے بے گھر ہونے والے شمالی سیبو کے ہزاروں رہائشیوں کو طوفان آنے سے پہلے عارضی خیموں سے پناہ گاہوں پر منتقل کر دیا گیا تھا اور زلزلے سے تباہ شدہ شمالی قصبوں میں 'کالمیگی' کے سبب آنے والے سیلاب کے اثرات کم ہوئے۔