National News

تھائی لینڈ- کمبوڈیا تنازعہ میں ثالثی بنا چین ، جنگ بندی پر کروائی پکی صلح

تھائی لینڈ- کمبوڈیا تنازعہ میں ثالثی بنا چین ، جنگ بندی پر کروائی پکی صلح

انٹرنیشنل ڈیسک: تھائی لینڈ اور کمبوڈیا نے دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کے لیے چین کی مداخلت کے بعد جنگ بندی پر عمل کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ ملائیشیا میں طے پانے والا جنگ بندی معاہدہ پیر کی نصف شب سے نافذ العمل ہونا تھا تاہم اس کے بعد بھی دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر حملوں کا الزام عائد کیا ہے۔ تھائی فوج نے کمبوڈیا پر الزام عائد کیا کہ اس نے منگل کی صبح سویرے کئی حملے کیے ہیں۔ تاہم کمبوڈیا نے کہا کہ کہیں بھی فائرنگ نہیں ہوئی۔ اس پر تھائی لینڈ کی فوج نے بدھ کو دونوں اطراف سے فائرنگ کی اطلاع دی۔
تھائی لینڈ کی وزارت خارجہ نے بدھ کی صبح ایک بیان میں کہااس طرح کی جارحیت ایک بار پھر کمبوڈیا کی افواج کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی واضح خلاف ورزی کی عکاسی کرتی ہے۔تاہم بدھ کی دوپہر تک دونوں فریقوں نے جنگ بندی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ دریں اثنا، شنگھائی میں ہونے والی میٹنگ میں چینی نائب وزیر سن ویڈونگ کے ساتھ ایک تصویر میں دونوں فریقین کے نمائندوں کو مسکراتے ہوئے دیکھا ئی دیے۔ چینی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کمبوڈیا اور تھائی لینڈ نے چین کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور کشیدگی کو کم کرنے میں چین کے مثبت کردار کی تعریف کی۔
بیان کے مطابق چین نے کہا کہ غیر رسمی ملاقات اس کی تازہ ترین سفارتی کوشش تھی اور یہ کہ ان کے سرحدی تنازعہ کو حل کرنے میں تعمیری کردار ادا کر رہا ہے۔ کمبوڈیا اور تھائی لینڈ اس سے قبل 800 کلومیٹر طویل سرحد پر جھڑپیں کر چکے ہیں۔ تازہ ترین جھڑپیں گزشتہ جمعرات کو سرحد پر بارودی سرنگ کے دھماکے میں پانچ تھائی فوجیوں کے زخمی ہونے کے بعد شروع ہوئیں۔
 



Comments


Scroll to Top