Latest News

تھائی لینڈ- کمبوڈیا میں خونی جنگ جاری: 33 افراد ہلاک، 80 ہزار سے زائد بے گھر ، یو این نے طلب کیا ہنگامی اجلاس

تھائی لینڈ- کمبوڈیا میں خونی جنگ جاری: 33 افراد ہلاک، 80 ہزار سے زائد بے گھر ، یو این نے طلب کیا ہنگامی اجلاس

انٹرنیشنل ڈیسک: تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے فوجیوں کے درمیان سرحد پر تنازع تیسرے روز بھی جاری رہا جس کے باعث ہزاروں افراد کو بے گھر ہونا پڑا۔ دونوں ممالک کے درمیان جاری تنازع میں اب تک 33  افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تنازعہ مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جمعہ کو دیر گئے نیویارک میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا جب کہ ملائیشیا نے دونوں ممالک سے تنازع ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور ثالثی کی پیشکش کی۔ ملائیشیا اس وقت 10 ملکی آسیان گروپ کی سربراہی کر رہا ہے۔ سلامتی کونسل نے کوئی بیان جاری نہیں کیا لیکن کونسل کے ایک سفارت کار نے کہا کہ تمام 15 ارکان نے تھائی لینڈ اور کمبوڈیا سے کشیدگی میں کمی، تحمل سے کام لینے اور تنازعہ کو پرامن طریقے سے حل کرنے کا مطالبہ کیا۔
سفارت کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کونسل نے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان)پر سے سرحدی تصادم کو حل کرنے میں مدد کرنے کی درخواست کی ہے ۔ یہ ملاقات نجی تھی۔ اقوام متحدہ میں کمبوڈیا کے سفیر چھیا کے او نے بعد میں صحافیوں کو بتایا کہ ان کے ملک نے اس تنازعے کے حوالے سے ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فوری طور پر غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے اور ہم تنازعہ کے پرامن حل کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔ کمبوڈیا کی جانب سے تھائی لینڈ پر حملہ کرنے کے الزامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بغیر فضائیہ والا ایک چھوٹا ملک  اپنے سے تین گنا بڑی فوج والے ملک پر کیسے حملہ کر سکتا ہے ۔ کے او نے کہا کہ ہم نے حملہ نہیں کیاتھا ۔ 
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے دونوں فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ کے او نے  کہا کہ سلامتی کونسل نے دونوں فریقوں سے مطالبہ کیا ہے کہ "زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور سفارتی حل پر غور کریں۔ کمبوڈیا نے بھی یہی مطالبہ کیا ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ مستقبل میں کیا توقعات رکھتے ہیں، تو سفیر نے کہا کہ  ' دیکھتے ہیں کہ وہاں موجود تمام اراکین اس اپیل پر کیا ردعمل دیتے ہیں'۔اقوام متحدہ میں تھائی لینڈ کے سفیر صحافیوں سے بات کیے بغیر اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔ تھائی لینڈ کی وزارت صحت نے جمعے کے روز کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان جاری تنازع کی وجہ سے چار سرحدی صوبے متاثر ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے یہاں واقع دیہاتوں کے 58 ہزار سے زائد لوگوں کو عارضی پناہ گاہوں میں پناہ لینا پڑی ہے۔
وہیں،  کمبوڈیا کے حکام نے کہا کہ 23,000 سے زیادہ لوگ سرحد کے قریب کے علاقوں سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان جاری تنازع میں تھائی لینڈ میں کم از کم 19 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ کمبوڈیا نے ہفتے کے روز کہا کہ ملک میں 12 افراد کی جانیں گئی ہیں، جس سے وہاں مرنے والوں کی تعداد 13 ہو گئی ہے۔ تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیر اعظم فومتھام ویچایاچائی نے جمعہ کو کہا کہ شہریوں کی ہلاکت اور ہسپتال کو پہنچنے والے نقصان کا ذمہ دار کمبوڈیا پر ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھائی لینڈ نے کمبوڈیا کی اشتعال انگیزی اور جارحیت کے سامنے انتہائی تحمل  کا مظاہرہ کیا ہے۔ تھائی فوج نے جمعہ کے اوائل میں سرحد کے ساتھ متعدد علاقوں میں جھڑپوں کی اطلاع دی، جن میں قدیم تا  موئن تھوم مندر کے قریب بھی جھڑپیں ہوئیں۔ دونوں ممالک اس مندر پر دعوی کرتے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top