Latest News

آٹو پائلٹ حادثے میں ٹیسلا کو دینا ہوگا 329 ملین ڈالر کا ہرجانہ، جانئے کیا ہے پورا معاملہ

آٹو پائلٹ حادثے میں ٹیسلا کو دینا ہوگا 329 ملین ڈالر کا ہرجانہ، جانئے کیا ہے پورا معاملہ

میامی: ایک امریکی عدالت نے ٹیسلا کو بنیادی طور پر ایک مہلک کار حادثے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور کمپنی کو 329 ملین ڈالر (تقریبا 2,750 کروڑ روپے)ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ حادثہ 2019 میں فلوریڈا کے کی- لارگو میں پیش آیا تھا، جس میں ایک خاتون ہلاک اور اس کا بوائے فرینڈ شدید زخمی ہوا تھا۔
کیا ہے سارا معاملہ؟
'جارج میک گی'  نامی ایک شخص Tesla Model S کار چلا رہا تھا اور Enhanced Autopilot فیچر استعمال کر رہا تھا۔ گاڑی چلاتے ہوئے اس کا موبائل فون گر گیا اور وہ اسے اٹھانے لگا۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ان کا خیال تھا کہ اگر کوئی رکاوٹ سامنے آئی تو آٹو پائلٹ بریک لگا دے گا۔ لیکن کار نے 60 میل فی گھنٹہ(تقریبا 96  کلومیٹر فی گھنٹہ)کی رفتار سے ایک چوراہے کو عبور کیا اور ایک کھڑی کار اور اس کے قریب کھڑے دو افراد سے ٹکرا گئی۔
حادثے کا نتیجہ
22 سالہ نائبل بیناویڈیس موقع پر ہی دم توڑگئی ۔ اس کا بوائے فرینڈ، ڈیلن انگولو، شدید زخمی ہو گیا تھا - ٹوٹی ہوئی ہڈیاں، سر پر چوٹیں اور ذہنی صدمے کا سامنا کرنا پڑا۔
عدالت نے کیا کہا؟
جیوری ( عوام کی نمائندگی کرنے والی  عدالت ) نے کہا کہ:

  • ٹیسلا نے آٹو پائلٹ کو صرف ہائی ویز کے لیے ڈیزائن کیا، پھر بھی کمپنی نے اسے دوسری سڑکوں پر بھی چلانے کی اجازت دی۔
  • ایلون مسک نے بارہا دعوی کیا کہ "ٹیسلا کی آٹو پائلٹ ٹیکنالوجی انسانوں سے بہتر ڈرائیو کرتی ہے۔"
  • کمپنی نے عوام کو گمراہ کیا اور سڑکوں کو اپنی ٹیکنالوجی کے لیے ٹیسٹ ٹریک میں تبدیل کر دیا۔
  • عدالت نے ٹیسلا کو 129 ملین ڈالر معاوضہ اور 200 ملین ڈالر کی تعزیری ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔

متاثرہ کے وکیل کا بیان
متاثرہ کے وکیل بریٹ شریبر نے کہا کہ ٹیسلا کی غلط پالیسیوں اور ایلون مسک کے جھوٹے دعوؤں نے عام شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا۔ یہ حادثہ اسی غفلت کا نتیجہ ہے۔
ٹیسلا کے شیئرزپر اثر

  • اس فیصلے کے بعد ٹیسلا کے شیئرز میں 1.5 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔ 
  • اس سال اب تک، Tesla کے شیئرز  25  فیصد کی کمی ہوئی ہے - یہ بڑی ٹیک کمپنیوں میں سب سے بڑی کمی ہے۔

بڑی تصویر: ٹیسلا کی آٹو نامس (خود مختار )ٹیکنالوجی پر سوالات
یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایلون مسک سرمایہ کاروں کو یقین دلانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ٹیسلا کی سیلف ڈرائیونگ ٹیکنالوجی محفوظ ہے اور کمپنی مستقبل میں روبوٹک ٹیکسی سروسز شروع کر سکتی ہے۔ لیکن اس حادثے اور عدالت کے فیصلے نے ٹیسلا کی آٹو پائلٹ ٹیکنالوجی کی یقینیت پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top