National News

امریکہ - چین کے درمیان اہم تجارتی مذاکرات شروع، 660 ارب ڈالر کی تجارت پر منڈلارہے بحران کے بادل

امریکہ - چین کے درمیان اہم تجارتی مذاکرات شروع، 660 ارب ڈالر کی تجارت پر منڈلارہے بحران کے بادل

انٹرنیشنل ڈیسک: جنیوا میں امریکہ اور چین کے اعلی حکام کے درمیان جنیوا میں انتہائی اہم تجارتی مذاکرات کا آغاز ہوگیا ہے۔ یہ مذاکرات ایک ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب دونوں ممالک کے درمیان 660 بلین ڈالر کی تجارت کو شدید خطرات لاحق ہیں اور تجارتی جنگ نے ایک بار پھر عالمی منڈیوں میں خدشات کو جنم دیا ہے۔ امریکہ کی جانب سے وزیر خزانہ سکاٹ بیسنٹ اور امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن ان مذاکرات میں شرکت کر رہے ہیں جبکہ چین کی قیادت نائب وزیر اعظم ہی لیفنگ کر رہے ہیں۔
ان ملاقاتوں کا مقصد ٹرمپ انتظامیہ کے دور میں لگائے گئے اعلی ٹیرف کو کم کرنا ہے جس کی وجہ سے اب امریکہ میں چینی اشیا پر 145 فیصد تک ڈیوٹی عائد کی جا رہی ہے جبکہ چین نے امریکی اشیا پر 125 فیصد تک ڈیوٹی عائد کر دی ہے۔ اگرچہ کسی بھی بڑے معاہدے کی امیدیں کم ہیں لیکن اگر کوئی چھوٹا سا معاہدہ بھی ہو جائے تو اس سے عالمی معیشت کو مثبت اشارے مل سکتے ہیں۔ اس بات چیت کو دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کی جانب ایک اہم کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔ اس دوران امریکہ نے سوئٹزرلینڈ کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات میں بھی تناؤ پیدا کر دیا ہے۔
حال ہی میں امریکہ نے سوئس گھڑیوں، چاکلیٹ اور دیگر روایتی برآمدی اشیا پر نئے ٹیرف کا اعلان کیا ہے جس پر سوئٹزرلینڈ میں بھی ناراضگی پائی جاتی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اگر امریکہ  اور چین کے درمیان یہ کشیدگی اسی طرح جاری رہی تو اس سے نہ صرف یہ دونوں معیشتیں متاثر ہوں گی بلکہ یورپ، ایشیا اور ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں پر بھی اثر پڑے گا۔
 



Comments


Scroll to Top