Latest News

ترکی کو لگا بڑا جھٹکا، راجستھان کے تاجروں نے ماربل کی در آمد پر لگائی پابندی

ترکی کو لگا بڑا جھٹکا، راجستھان کے تاجروں نے ماربل کی در آمد پر لگائی پابندی

انٹرنیشنل ڈیسک: ترکی کی پاکستان کو کھلی حمایت اب اسے بھاری پڑ رہی ہے ۔ ہندوستان کے سب سے بڑے ماربل ہب راجستھان نے ترکی کو معاشی دھچکا دیا ہے۔ یہاں کے تاجروں نے ترکی سے ماربل اور دیگر مصنوعات کی درآمد روکنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ ملک کے تئیں وفاداری اور عزت نفس کے جذبات سے متاثر بتایا جا رہا ہے۔ راجستھان کے ادے پور میں واقع ایشیا کی سب سے بڑی ماربل مارکیٹ میں اب ترکی سے آنے والا سامان فروخت نہیں کیا جائے گا۔ یہاں کے تاجروں نے متحد ہو کر فیصلہ کیا ہے کہ جب تک ترکی پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا، ان کے ملک کا کوئی سامان ہندوستان  میں فروخت نہیں کیا جائے گا۔ اس فیصلے کو نہ صرف کاروباری فیصلے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے بلکہ یہ حب الوطنی کی علامت بھی بن گیا ہے۔

https://x.com/MeghUpdates/status/1922503881679888815
آپریشن سندور کے بعد بڑھا غصہ 
حال ہی میں آپریشن سندور کے دوران ہندوستانی  فوج کی جانب سے پاکستان کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے انکشاف ہوا تھا کہ پاکستان کے زیر استعمال ڈرون ترکی سے منگوائے گئے تھے۔ ہندوستانی مسلح افواج کی فورینسک تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ ڈرون ترکی کے 'Asigard Songar'  (  اسیگارڈ سونگر) ماڈل کے تھے۔ اس سے ہندوستانی عوام اور کاروباری طبقے میں شدید غصہ پایا جارہا ہے ۔ ادے پور ماربل پروسیسرز ایسوسی ایشن کے صدر کپل سورانا نے واضح کیا کہ ان کے لیے قوم پہلے آتی ہے اور کاروبار بعد میں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم مودی کسی بھی ملک پر پابندیاں لگاتے ہیں تو وہ پوری طرح حکومت کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ یہی نہیں بلکہ انہوں نے خود وزیراعظم کو خط لکھ کر ترکی سے آنے والی ہر پروڈکٹ پر پابندی لگانے کی درخواست کی ہے۔
بائیکاٹ پورے ملک میں پھیل سکتا  ہے
صرف ادے پور ہی نہیں، اگر ہندوستان کی دیگر کاروباری تنظیمیں بھی اس راستے پر چلتی ہیں تو یہ ترکی کے لیے ایک بڑا معاشی دھچکا ہوگا۔ سورانا نے کہا کہ اگر دوسرے تاجر بھی یہ قدم اٹھاتے ہیں تو اس سے دنیا کو واضح پیغام جائے گا کہ ہندوستان کے تاجر حکومت اور قوم کے ساتھ ہیں۔ ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری ہتیش پٹیل نے کہا کہ ہندوستان ہر سال تقریبا 14-18 لاکھ ٹن ماربل درآمد کرتا ہے، جس میں سے 70 فیصد سامان ترکی سے آتا ہے۔ اس کی کل لاگت تقریبا 2500 سے 3000 کروڑ روپے ہے۔ اگر یہ درآمد رک جاتی ہے تو ترکی کی معیشت کو بہت زیادہ نقصان پہنچے گا۔
صرف ماربل ہی نہیں، دیگر مصنوعات پر بھی پابندی کا مطالبہ
تاجروں نے مطالبہ کیا ہے کہ صرف ماربل ہی نہیں ترکی سے آنے والی ہر چیز پر پابندی لگائی جائے۔ اس سے ترکی کو اپنی غلطی کا احساس ہوگا اور مستقبل میں وہ کوئی بھی ہندوستان  مخالف قدم اٹھانے سے پہلے کئی بار سوچے گا۔ ابھی تک حکومت نے ترکی  پر کوئی باقاعدہ پابندی نہیں لگائی ہے۔ لیکن اس سے پہلے بھی راجستھان کے تاجر اپنے طور پر پابندی لگا چکے ہیں۔ یہ اقدام نہ صرف معاشی اشارے دیتا ہے بلکہ سیاسی اور سفارتی اشارے بھی دیتا ہے۔



Comments


Scroll to Top