دارالحکومت دہلی میں پھیلی آلودگی کے مسئلے پر اب ملک کی عدالت عظمیٰ نے ریاستی حکومتوں کو پھٹکار لگائی ہے ۔ پیر کو دہلی میں پھیلی آلودگی پر تبصرہ کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے ریاستی حکومتوں کو پرالی جلانے پر ایکشن لینے کی بات کہی ہے۔ عدالت نے کہا کہ مذاق بنا رکھا ہے ، ایک دوسرے پر الزام تراشی کے بجائے کام کریں۔ ہر سال دہلی چوک ہو جاتی ہے اور ہم کچھ نہیں کر پا رہے ہیں۔
ریاستی حکومتوں کو انتخابات میں دلچسپی ، یہاں لوگ مررہے ہیں
عدالت نے سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومتوں کو انتخابات میں زیادہ دلچسپی ہے، لیکن یہاں پر لوگ مر رہے ہیں۔کسی بھی مہذب ملک میں ایسا نہیں ہوتا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ لوگوں کو جینے کا حق ہے، ایک پرالی جلاتا ہے اور دوسرے کے جینے کے حق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ دہلی کی آب وہوا سا ل در سال مزید دم گھوٹنے والی ہو تی جارہی ہے اور ہم کچھ نہیں کر پار ہے ہیں۔
جسٹس ارون مشرا کی بنچ نے اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کی روک تھا م کے لئے مرکزی حکومت اقدام کرے یا پھر ریاستی حکومت، اس سے ہمیں مطلب نہیں ہے۔جسٹس مشرا نے کہا کہ ہر سال یہ ہو رہا ہے اور 10-15 دنوںسے ایسا مسلسل ہو رہا ہے۔
ہم سب کی ذمہ داری طے کریں گے
عدالت نے سختی دکھاتے ہوئے کہا کہ اس کو روک پانے میں ناکام افسران کی جوابدہی یقینی ہونی چاہئے ۔ عدالت نے طنز کستے ہوئے کہاکہ پنجاب ، ہریانہ میں انتظامیہ بچا ہے ۔اس کے ساتھ عدالت نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومتوںنے ہر چیز کا مذاق بنا رکھا ہے ۔ ہم اوپر سے لیکر نیچے تک سب کی ذمہ داری طے کریں گے ۔
پنجاب ، ہریانہ حکومت سے کیا براہ راست یہ سوال
عدالت عظمیٰ نے اس دوران پنجاب ہریانہ حکومت سے براہ راست سوال کیا اور پوچھا کہ کسان پرالی کیوں جلا رہے ہیں۔ اگر گرام پنچایت اس کے لئے ذمہ دار ہیں تو آپ ان سے بات کیوں نہیں کر رہے ہیں۔ گرام پردھان اور سرپنچوں کے خلاف کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا ہے۔آپ لوگوں کو بھی اس سے فرق پڑ رہا ہے، کیا آپ چاہتے ہیں کہ لوگ مر جائیں؟عدالت نے کہا کہ ہمیں ان لوگوں کے نام دیجئے جو پرالی جلا رہے ہیں اور لوگوں کو مرنے کے لئے چھوڑ رہے ہیں۔ عدالت نے اس کے ساتھ ہی مرکز اور ریاستی حکومت سے ان کے ایکشن پلان کے بارے میں پوچھا ہے۔