National News

برطانوی وزیر اعظم سنک نے قیاس آرائیوں کو ختم کر دیا، کہتے ہیں جولائی میں انتخابات نہیں ہوں گے۔

برطانوی وزیر اعظم سنک نے قیاس آرائیوں کو ختم کر دیا، کہتے ہیں جولائی میں انتخابات نہیں ہوں گے۔

لندن: برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے اتوار کے روز اپنی کنزرویٹو پارٹی کے ایک رکن پارلیمنٹ کے اپوزیشن لیبر پارٹی میں شامل ہونے سے انکار کے درمیان جولائی میں عام انتخابات کے انعقاد کے امکان کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئے قیاس آرائیوں کو ختم کردیا۔ ملک میں میونسپل باڈی اور میئر کے انتخابات 2 مئی کو ہونے ہیں۔ ایم پی ڈین پولٹر نے کہا ہے کہ وہ اگلے انتخابات سے قبل اپوزیشن سے دستبردار ہو جائیں گے کیونکہ وہ مزید ٹوری (کنزرویٹو) حکومت کی جانب سے نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کو سنبھالنے کا دفاع نہیں کر سکتے۔
'اسکائی نیوز' کے ساتھ انٹرویو کے دوران سنک سے پوچھا گیا کہ کیا سال کے آخر میں عام انتخابات کرانے کی ان کی بار بار بات کرنے کا مطلب جولائی میں بھی ہو سکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جہاں تک عام انتخابات کا تعلق ہے تو میں کئی بار اور ایک بار پھر واضح کہہ چکا ہوں کہ میں اس سے زیادہ نہیں کہوں گا جو میں پہلے کہہ چکا ہوں۔ میں اس کے بارے میں بالکل واضح ہوں۔ حکومت کی مالی اعانت سے چلنے والے NHS پر، سنک نے کہا کہ علاج کے خواہاں مریضوں کے انتظار کے اوقات کم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے بطور وزیر اعظم مہنگائی کم کرنے، دفاعی بجٹ بڑھانے اور روانڈا بل کو پارلیمنٹ سے منظور کرانے میں اپنی کامیابیوں کا بھی ذکر کیا۔
اس بل کی منظوری کے بعد رواں سال کے آخر سے غیر قانونی تارکین وطن کو مشرقی افریقی ملک روانڈا بھیجا جانا شروع ہو جائے گا۔ دریں اثنا، برطانیہ کے میڈیا میں آنے والی کچھ رپورٹوں کے مطابق، موسم گرما میں انتخابات کے انعقاد کے خطرے پر بحث کو وزیر اعظم کے دفتر اور رہائش گاہ 'ڈاو¿ننگ سٹریٹ' کی جانب سے اس ہفتے کے آخر میں بلدیاتی انتخابات کو موخر کرنے کے حربے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ منفی نتائج کی صورت میں سنک کی قیادت کے خلاف پارٹی میں اندرونی بغاوت کو روکا جا سکتا ہے۔ رائے عامہ کے زیادہ تر جائزوں میں عام انتخابات میں حکمران کنزرویٹو پارٹی کی زبردست فتح کی پیش گوئی کی گئی ہے، اس لیے زیادہ تر موجودہ ٹوری ایم پیز جو اپنی سیٹیں بچانے کی امید کر رہے ہیں، ہو سکتا ہے قبل از وقت انتخابات کے حق میں نہ ہوں۔



Comments


Scroll to Top