انٹرنیشنل ڈیسک: جنوبی وسطی سوڈان میں بچوں کے ایک سکول پر ایک نیم فوجی گروپ کے کیے گئے ڈرون حملے میں 33 بچوں سمیت 50 افراد ہلاک ہو گئے۔ ڈاکٹروں کے ایک گروپ نے یہ معلومات دی ہیں۔ گروپ نے جمعہ کی دیر رات ایک بیان میں بتایا کہ جنوبی کورڈوفان ریاست کے کالوگی شہر میں واقعہ کے مقام پر موجود طبی عملے کو ایک اور حملے میں نشانہ بنایا گیا۔ بیان کے مطابق، ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے لیکن علاقے میں رابطے کا نظام بند ہونے کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی اطلاع دینا مشکل ہو گیا۔ جمعرات کو کیا گیا حملہ نیم فوجی گروپ ’ریپڈ سپورٹ فورسز‘ (آر ایس ایف) اور سوڈانی فوج کے درمیان جاری جنگ میں ایک نیا واقعہ ہے۔ دونوں گروپ دو سال سے بھی زیادہ عرصے سے جنگ میں مبتلا ہیں۔
اب جنگ تیل سے مالا مال کورڈوفان ریاست میں مرکوز ہے۔ سوڈان میں یونیسیف کے نمائندے شیلڈن ییت نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا، سکول میں بچوں کا قتل بچوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ییت نے کہا، تنازع کی قیمت بچوں کو کبھی نہیں چکانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یونیسیف تمام فریقوں سے ان حملوں کو فوری طور پر روکنے اور ضرورت مند افراد تک انسانی امداد کی محفوظ اور بلا روک ٹوک رسائی کو یقینی بنانے کی درخواست کرتا ہے۔ آر ایس ایف کے گھیرے میں آنے والے ال-فشر شہر پر قبضہ کرنے کے بعد گزشتہ چند ہفتوں میں کورڈوفان ریاستوں میں سیکڑوں شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ اتوار کو سوڈانی فوجی ہوائی حملوں میں جنوبی کورڈوفان کے کوڈا میں کم از کم 48 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر شہری تھے۔