National News

امن مذاکرات کے درمیان روس کا زبردست حملہ: یوکرین پر 653 ڈرون اور 51 میزائل داغے ، یورپ میں پھیلا خوف و ہراس

امن مذاکرات کے درمیان روس کا زبردست حملہ: یوکرین پر 653 ڈرون اور 51 میزائل داغے ، یورپ میں پھیلا خوف و ہراس

انٹرنیشنل ڈیسک: روس نے جمعہ کی دیر رات یوکرین پر اب تک کے سب سے بڑے ڈرون اور میزائل حملوں میں سے ایک کیا، بالکل اسی وقت جب امریکہ اور یوکرین کے اہلکار جنگ ختم کرنے کے لیے فلوریڈا میں جاری تیسرے دور کی بات چیت کی تیاری کر رہے تھے۔ امریکی خصوصی نمائندے سٹیو وٹکوف، ڈونالڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کوشنر اور یوکرین کے مذاکرات کاروں نے کہا کہ حقیقی پیش رفت تبھی ممکن ہے جب روس طویل مدت کے لیے امن کے لیے سنجیدہ عزم دکھائے۔
یوکرین ایئر فورس کے مطابق، روس نے 653 ڈرون اور 51 میزائل داغے۔ ان میں سے 585 ڈرون اور 30 میزائل مار گرائے گئے، لیکن 29 مقامات پر حملہ ہوا اور کم از کم 8 افراد زخمی ہوئے۔ حملوں نے پورے ملک میں ایئر ریڈ الرٹ جاری کر دیا، اور ڈرون مغربی شہر لیووف تک دیکھے گئے۔ توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو سب سے بڑا ہدف بنایا گیا۔ یوکرین کی توانائی کمپنی "Ukrenergo" نے کہا کہ کئی علاقوں میں پاور اسٹیشنز پر بڑے حملے ہوئے۔ اس دوران، روس کے زیر کنٹرول زاپوریزیا نیوکلیئر پلانٹ کی بجلی کی فراہمی عارضی طور پر بند ہو گئی، جس سے سکیورٹی کے خدشات بڑھ گئے۔
صدر زیلنسکی کے مطابق، فاسٹِیو شہر کا ریلوے اسٹیشن ڈرون حملے میں جل گیا۔ دوسری طرف، روس نے دعویٰ کیا کہ اس نے 116 یوکرینی ڈرون مار گرائے اور یوکرین نے روس کے ریازان آئل ریفائنری پر حملہ کیا، حالانکہ آزاد تصدیق نہیں ہوئی۔ دونوں فریق ایک دوسرے کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر حملے کر رہے ہیں، جبکہ چوتھی سردیوں میں بھی روس یوکرین کے بجلی کے گرڈ کو نشانہ بنا رہا ہے۔ اسی ماحول میں امریکہ کی ثالثی میں امن مذاکرات جاری ہیں۔



Comments


Scroll to Top