National News

پاکستان میں صحت کا نظام تباہ: اسپتالوں میں عملے کا بحران گہرا، اینستھیسیا کی کمی سے سرجری بند

پاکستان میں صحت کا نظام تباہ: اسپتالوں میں عملے کا بحران گہرا، اینستھیسیا کی کمی سے سرجری بند

انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان کے لاہور میں صحت کا بحران سنگین ہوتا جا رہا ہے، جہاں اہل اینستھیسیا کی شدید کمی نے ہسپتالوں میں سرجری تقریباً بند کر دی ہے۔ دی ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق، میو، جنا اور سروسز جیسے بڑے سرکاری ہسپتالوں میں درجنوں اینستھیسیا کے معاہدے اچانک ختم کر دیے گئے، جس کی وجہ سے آپریشن تھیٹرز میں شدید عملے کی کمی ہو گئی۔ ان ڈاکٹروں کی اچانک روانگی کے بعد ہسپتال صرف ایمرجنسی اور زندگی بچانے والی سرجری ہی کر پا رہے ہیں۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی بار پنجاب ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کو خبردارکیا تھا کہ مستقل بھرتی کیے بغیر لوکمی ڈاکٹروں (کنٹریکٹ بھیس پر کام کرنے والے ڈاکٹروں) کو نہ ہٹایا جائے، لیکن ان کی اپیل کو نظر انداز کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق، صوبے بھر میں تمام اختیاری (Elective) سرجریاں روک دی گئی ہیں، اور مریض مہینوں سے طویل التوائمیں اب غیر یقینی انتظار میں ہیں۔ میو ہسپتال میں 62 سالہ خاتون، جس کی گال بلیڈر سرجری مقرر تھی، اینستھیسیا بے ہوشی دینے والے ڈاکٹرکے نہ ہونے کی وجہ سے واپس بھیج دی گئی۔

خاندانوں نے ہسپتالوں کی غفلت پر غصہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کئی مریض وارڈ میں دنوں تک بغیر کسی اپڈیٹ کے پڑے رہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ آپریشن تھیٹر کی فہرست روزانہ بدلنی پڑ رہی ہے اور تربیت یافتہ اینستھیسیا کی کمی سے مریضوں کی حفاظت خطرے میں ہے۔ دوسری جانب، پنجاب ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان سید حماد رضا نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے بڑے پیمانے پر بھرتی مہم شروع کر دی ہے اور کہا کہ ڈاکٹروں کی کمی اب کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ تاہم اسپتال انتظامیہ اس سے متفق نہیں ہے۔



Comments


Scroll to Top