Latest News

مودی واشنگ مشین میں کرپشن کے داغ دھل رہے ہیں: اے اے پی

مودی واشنگ مشین میں کرپشن کے داغ دھل رہے ہیں: اے اے پی

نئی دہلی:  عام آدمی پارٹی (اےاے پی) نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو دنیا کی سب سے بدعنوان پارٹی قرار دیتے ہوئے اتوار کو کہا کہ 'مودی واشنگ مشین' میں بدعنوانوں کے داغ دھل رہے ہیں - اے اے پی نے آج یہاں راجندر نگر میں جیل کا جواب ووٹ سے مہم کے تحت واک تھون کا اہتمام کیا- اس دوران اے اے پی کے ایم پی سنجے سنگھ نے کہاکہ لوگوں تک اپنا پیغام پہنچانے کا واک تھون ایک بہت اچھا طریقہ ہے-  ہم عوام کے درمیان جا کر بتا رہے ہیں کہ کس طرح 2014 کے بعد مودی کی واشنگ مشین بی جے پی کے ساتھ گٹھ جوڑ کر، ان کا سہارا لے کر اور انہیں وزیر بنا کر ملک بھر میں بدعنوانوں کے کرپشن کے داغ دھو رہی ہے۔ یہ کوئی چھوٹی بات نہیں ہے۔ وزیر اعظم نے خود اشوک چوہان سے کہا کہ وہ کارگل کی بیواؤں کے فلیٹس کے پیسے کھائے۔
مسٹر سنگھ نے کہاکہ وزیر اعظم نے کہا کہ اجیت پوار نے 70 ہزار کروڑ روپے کا آب پاشی گھپلہ کیا۔ وزیر اعظم نے خود پرفل پٹیل کے لیے کہا کہ ان کے اقبال مرچی سے تعلقات ہیں جو داؤد ابراہیم کا آدمی ہے۔ وزیراعظم نے ایسے لوگوں کو اپنی پارٹی میں شامل کیا ہے۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بشوا نے سرما پر گھپلے کا الزام لگاتے ہوئے کتابچہ جاری کیا۔ اس کے بعد وہ انہیں بی جے پی میں ضم کر کے وزیر اعلیٰ بنا دیتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ 'بی جے پی نے رشوت لی اور انتخابی بانڈز کے ذریعے کاروبار کیا۔ جن کمپنیوں سے رشوت لی گئی انہیں مودی حکومت نے تین لاکھ آٹھ کروڑ روپے کے ٹھیکے دئیے ہیں۔ ان کمپنیوں پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے چھاپے مارے اور ان سے رشوت لی گئی۔ بی جے پی نے اتنی بدعنوانی کی ہے کہ وہ بدعنوانی کے معاملے میں جہنم میں داخل ہوگئی ہے۔ دنیا کی سب سے کرپٹ پارٹی کا نام بی جے پی ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی دنیا کے سب سے بڑے کرپٹ لیڈر کے طور پر سامنے آئے ہیں، جو بدعنوانوں کے سرپرست ہیں۔ ایک فلم علی بابا 40 چور تھی جس میں وزیر اعظم مودی بھی اسی کردار میں ہیں۔
اے اے پی کے دہلی ریاستی کنوینر گوپال رائے نے کہاکہ بی جے پی نے زبردست اکثریت کے ساتھ منتخب ہونے والے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بغیر کسی ثبوت کے انتخابات کے درمیان جیل میں ڈال دیا ہے۔ دہلی کے نوجوانوں، خواتین اور بزرگوں سمیت سماج کا ہر طبقہ وزیر اعلیٰ کی گرفتاری سے انتہائی غمزدہ ہے۔ دہلی کے لوگ پوچھ رہے ہیں کہ ان کے کام کی بنیاد پر ووٹ مانگنے کے بجائے بی جے پی نے ایک کام کرنے والے وزیر اعلیٰ کو اٹھا کر جیل میں کیوں ڈال دیا؟ آج دہلی کے کونے کونے سے ایک ہی آواز اٹھ رہی ہے کہ بی جے پی کی اس آمریت کو ہٹانا ہے اور اس بار کام کرنے والے ممبران پارلیمنٹ کو منتخب کر کے پارلیمنٹ میں بھیجنا ہے۔
کابینی وزیر سوربھ بھاردواج نے نوجوانوں کو مودی واشنگ مشین کے معجزاتی خصوصیات کا ڈیمو بھی دیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم مختلف جگہوں پر مودی کی واشنگ مشین کا ڈیمو دکھاتے ہیں اور لوگوں کو بتاتے ہیں کہ کس طرح کرپٹ لوگوں کو اس مشین میں ڈال کر صاف رکھا جاتا ہے۔ بی جے پی اور مسٹر مودی پچھلے کئی سالوں سے کرپشن پر بڑی بڑی تقریریں کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم اور بی جے پی لیڈر دیویندر فڑنویس نے اجیت پوار پر 70 ہزار کروڑ روپے کی بدعنوانی کا الزام لگایا تھا۔ مسٹر پوار پہلے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی میں تھے، پھر بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ نوین جندل کوئلہ گھپلہ کے بڑے ملزم تھے اور سی بی آئی ان کی تحقیقات کر رہی تھی، لیکن جب وہ بی جے پی میں شامل ہوئے تو سارے داغ دھل گئے۔



Comments


Scroll to Top