کولمبو: سری لنکا کے وسطی صوبے کے علاقے کوٹمالے میں اتوار کو ایک بس کھائی میں گرنے سے 21 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے۔ پولیس نے یہ جانکاری دی۔ پولیس کے مطابق حادثہ اس وقت پیش آیا جب بس ڈرائیور نے پہاڑی سڑک پر بائیں مڑنے کی کوشش کی۔ پولیس کے مطابق اس دوران بس پھسل کر 100 میٹر گہری کھائی میں جاگری۔ پولیس نے بتایا کہ بس میں 25 مسافر سوار تھے۔ پولیس نے بتایا کہ اس حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ حادثے کی دل دہلا دینے والی تصویر سامنے آئی ہے جس میں ایک ماں بس کے نیچے کچلی ہوئی تھی لیکن اس کا نومولود بچہ ابھی تک اس کی بانہوں میں محفوظ تھا۔ یہ دل دہلا دینے والا منظر سری لنکا کے بس سسٹم کی بھیانک حقیقت سے پردہ اٹھاتا ہے۔ صرف 24 گھنٹوں کے اندر 3 مہلک بس حادثات رونما ہوئے جن میں متعدد جانیں گئیں۔
https://x.com/LankadeepaNews/status/1921441214798184776?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1921441214798184776%7Ctwgr%5E348a20156abece81f3e4f88d86c2d3f33c86117e%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.punjabkesari.in%2Finternational%2Fnews%2Fsri-lanka-bus-accident-in-ramboda-17-died-2149696 جہاں دنیا کے بیشتر ممالک میں پبلک بسوں کو نقل و حمل کا سب سے محفوظ اور سب سے سستا ذریعہ سمجھا جاتا ہے، سری لنکا میں یہ "موت کی سواری" بن چکی ہیں۔ ان بسوں میں نہ تو سکیورٹی ہے اور نہ ہی نظام۔ ڈرائیور اکثر رفتار کا مقابلہ کرتے ہیں، ٹریفک قوانین کو نظر انداز کرتے ہیں اور مسافروں کی جان کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔ گزشتہ 77 سالوں سے سری لنکا کی حکومتوں نے بسیں خریدی ہیں لیکن ان کی مرمت، دیکھ بھال، ڈرائیوروں کی تربیت یا ٹریفک قوانین کے سختی سے نفاذ پر کبھی توجہ نہیں دی۔
27k
98k