Latest News

سسودیا نے  ضمانت  کے لئے ہائی کورٹ سے  اپیل کی

سسودیا نے  ضمانت  کے لئے ہائی کورٹ سے  اپیل کی

نئی دہلی:  دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی (آپ) کے سینئر لیڈر منیش سسودیا نے جمعرات کو دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں ضمانت کے لئے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا- مسٹر سسودیا کی ضمانت کی عرضی کو فوری سماعت کے لیے بھیج دیا گیا اور اس کی سماعت 3 مئی کو ہوگی- آپ کے  لیڈر نے دونوں معاملوں میں ضمانت کی درخواست کی ہے ، جن میں سے  ایک انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ رجسٹرڈ منی لانڈرنگ سے متعلق ہے اور دوسرے کی تحقیقات سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کر رہی ہے۔
دہلی کی ایک عدالت نے اس سے قبل دو مواقع پر ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ سی بی آئی  کے کیس میں ان کی پہلی ضمانت کی درخواست 31 مارچ 2023 کو مسترد کر دی گئی تھی۔
ٹرائل کورٹ نے 29 اپریل 2023 کو ای ڈی  کے  کیس میں دوسری ضمانت کی درخواست کو بھی مسترد کر دیا تھا، جس کے بعد موجودہ درخواست ہائی کورٹ میں داخل کی گئی  ہے ۔ دہلی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے بھی ای ڈی اور سی بی آئی دونوں معاملات میں ضمانت  دینے سے انکار کے خلاف مسٹر سسودیا کی نظرثانی کی درخواستوں کو مسترد کر دیا تھا۔
ای ڈی اور سی بی آئی دونوں معاملوں میں ان کی کیوریٹیو پٹیشنز کو بھی مسترد کر دیا گیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے گزشتہ سال ان کی ضمانت کی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر مقدمے کی سماعت سست رفتاری سے چلتی ہے تو وہ نچلی عدالت میں  ​​ضمانت کی  نئی  درخواست دائر کر سکتے ہیں ۔ مسٹر سسودیا کو گزشتہ سال سی بی آئی نے 26 فروری کو اور پھر ای ڈی نے 9 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔
سی بی آئی نے الزام لگایا  ہے کہ مسٹر سسودیا اور دیگر نے ایکسائز پالیسی 2021-22 کے بارے میں 'سفارشات' کرنے اور 'فیصلے کرنے' میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ سی بی آئی نے الزام لگایا ہے  کہ انہوں  نے ٹنڈر کے بعد لائسنس دہندگان کو غیر مناسب رعایت  فراہم کرنے کے لیے مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بغیر یہ فیصلہ کیا تھا۔
مرکزی ایجنسی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ  آپ کے  لیڈر نے پوچھ گچھ کے دوران مبہم جوابات دیئے اور ثبوت سامنے آنے کے باوجود تحقیقات کے دوران تعاون کرنے سے انکار کردیا، اس لئے انہیں گرفتار کرنا پڑا۔
ای ڈی نے الزام لگایا  ہے کہ ایکسائز پالیسی کو کچھ نجی کمپنیوں کو 12 فیصد تھوک تجارتی فائدہ دینے کی سازش کے ایک حصے کے طور پر نافذ  کیا گیا تھا، حالانکہ وزراء کے گروپ (جی او ایم) کی میٹنگ کے دوران اس طرح کی شرط کا ذکر نہیں کیا گیا تھا۔
ایجنسی نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ایک اور ملزم  وجے نائر دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور مسٹر سسودیا کی جانب سے ایک ثالث کے طور پر کام کر رہا تھا۔
مسٹر سسودیا پر دہلی حکومت کے افسران کے ساتھ ملی بھگت اور رشوت کے عوض کچھ تاجروں کو شراب کے لائسنس دینے کا الزام ہے۔ تھوک فروشوں کو غیر معمولی منافع دینے کے لیے ایک نئی ایکسائز پالیسی بنانے کی سازش آپ کے  لیڈروں اور دہلی حکومت کے افسران کے ساتھ مل کر رچی گئی تھی اور اسے وجے نائر اور دیگر افراد نے ساؤتھ گروپ کے ساتھ مل کر بنایا تھا۔
یہ الزام  بھی لگایا گیا ہے کہ آپ  نے نئی ایکسائز پالیسی سے بہت زیادہ منافع کمایا، جس کی آمدنی پارٹی فنڈز میں گئی اور انتخابی مہم کے لیے استعمال کی گئی، جس سے خزانے کو بھاری نقصان ہوا۔



Comments


Scroll to Top