نئی دہلی : مہاراشٹر اسمبلی میں اکثریت ثابٹ کرنے سے پہلے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے شوسینا کے لیڈر اور وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے پر طنز کرتے ہوئے ہفتہ کو کہا کہ کانگریس مارسوامی بناتی ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ ادھو ٹھاکرے کو بھی بعد میں آنسو بہانا پڑے۔
بی جے پی کے سینئر ترجمان سید شاہنواز حسین نییواین آئی سے کہا کہ نمبر 4 کی پارٹی کانگریس نے نمبر 3 کی پارٹی نیشنلسٹ کانگرس پارٹی کے ساتھ مل کر نمبر 2 کو پارٹی شیوسینا کے رہنما کو وزیر اعلیٰ بنوا دیا، جبکہ نمبر ایک کی پارٹی بی جے پی اپوزیشن میں بیٹھی ہے۔ مینڈیٹ بی جے پی کو ملا تھا لیکن جوڑ توڑ سے بنی حکومت ابھی سے ڈری سہمی نظر آرہی ہے۔ اس سے شیوسینا، کانگریس اور این سی پی تینوں کے ممبران اسمبلی میں ناراضگی ہے۔
مہاراشٹر اسمبلی میں اکثریت اوپن ووٹنگ سے کرانے کے حکومت کے فیصلے کے بارے میں اظہارخیال کرتے ہوئے شاہنواز حسین نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کو بی جے پی سے کوئی خطرہ نہیں ہے بلکہ اپنے ہی ممبران اسمبلی پر اعتماد نہیں ہے۔ کانگرس اور این سی پی کے ناراض ممبران اسمبلی پر یقین نہیں ہے۔ اسی لئے انہوں نے روایت کو توڑ کر پروٹیم سپیکر کو تبدیل کرا دیا ہے۔